• KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am
  • KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am

ملیریا سے تحفظ کی دوسری ویکسین کا بھی استعمال شروع

شائع July 19, 2024
—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والی بیماری ملیریا سے تحفظ اور بچاؤ کی دوسری ویکسین کا بھی افریقی ملک آئیوری کاسٹ میں استعمال شروع کردیا گیا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق آئیوری کاسٹ میں پہلے مرحلے میں ڈھائی لاکھ بچوں کو ملیریا سے تحفظ کی مشترکہ ویکسین لگائی جائے گی۔

ملک کے 2 سال کی عمر تک کے بچوں کو آر ٹی ایس ایس اور آر 21 کی مشترکہ ویکسین کے تین ڈوز لگائے جائیں گے۔

ویکسین نہ صرف ملیریا ہونے سے تحفظ فراہم کرتی ہے بلکہ ویکسین سے ملیریا سے اموات کی شرح بھی نمایاں طور پر کم ہوتی ہے۔

مذکورہ ویکسین کی تحقیق سے معلوم ہوا تھا کہ ویکسین ملیریا سے بچوں کی اموات کی شرح کو 75 فیصد تک کم کرنے میں مددگار ہے۔

مذکورہ ویکسین کو برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے تیار کیا تھا، تاہم اس کی تیاری بھارت کی کمپنی سیرم نے کی ہے، جس نے سالانہ 10 کروڑ ویکسین تیار کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

مذکورہ ویکسین پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کے لیے زیادہ محفوظ تصور کی جاتی ہے اور پہلے مرحلے میں صرف بچوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔

آر ٹی ایس ایس اینڈ آر 21 اب تک کی دوسری ویکسین ہے، جس کا استعمال ملیریا کے تحفظ کے لیے شروع کیا گیا ہے۔

اس سے قبل آر ٹی ایس-ایس (RTS,S) کا اکیلے رواں برس جنوری میں استعمال شروع کیا گیا تھا۔

اب دوسری ویکسین آر 21 کو پہلی ویکسین کے ساتھ مشترکہ طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

علاوہ ازیں گلیکسو اسمتھ کلائن نے بھی ملیریا سے تحفظ کی ایک ویکسین تیار کر رکھی ہے، جسے عالمی ادارہ صحت نے بھی استعمال کرنے کی منظوری دے رکھی ہے، تاہم اس کا عام استعمال ابھی شروع نہیں کیا گیا۔

ملیریا سے سب سے زیادہ متاثر خطہ افریقا کا ہے اور اس سے سالانہ دنیا بھر میں 6 لاکھ اموات ہوتی ہیں، جس میں سے 90 فیصد سے زائد اموات کا تعلق افریقہ سے ہوتا ہے۔

عام طور پر ملیریا مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے، تاہم حالیہ چند سال میں ملیریا ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے بھی رپورٹ ہونے لگا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024