• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

خوشاب میں کشتی الٹنے سے چھ لڑکے لاپتا، چار کو بچا لیا گیا

شائع July 16, 2024
خوشاب کی تحصیل نور پور تھل میں کشتی الٹنے ریسکیو اہلکار ڈوبنے والے لڑکوں تلاش کررہے ہیں— فوٹو: پی ڈی ایم اے
خوشاب کی تحصیل نور پور تھل میں کشتی الٹنے ریسکیو اہلکار ڈوبنے والے لڑکوں تلاش کررہے ہیں— فوٹو: پی ڈی ایم اے

صوبہ پنجاب کے ضلع خوشاب کی تحصیل نور پور تھل میں کشتی الٹنے سے چھ لڑکے ڈوب کر لاپتا ہو گئے جبکہ چار نوجوانوں کو بچا لیا گیا۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ریسکیو ٹیم فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور ڈوبنے والے لڑکوں کی تلاش شروع کر دی جن کی عمریں 14 سے 16 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ چار لڑکوں کو بچا لیا گیا ہے جبکہ بقیہ کی تلاش جاری ہے۔

تمام لڑکوں کا تعلق دیہی گاؤں پیلووینس سے ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ پنجاب کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے بھی خوشاب کے ڈپٹی کمشنر ذیشان شبیر رانا سے رابطہ کیا اور ضلعی انتظامیہ کو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی۔

ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ جو لوگ بغیر لائف جیکٹ کے نوجوانوں کو کشتی میں سوار کرتے ہیں ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔

پاکستان میں ڈوبنے کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں جہاں پرانی، بوسیدہ کشتیوں میں گنجائش سے زیادہ مسافروں کے سوار ہونے کے سبب اکثر ان کشتیوں کا توازن بگڑ جاتا ہے اور اس میں سوار افراد ڈوب جاتے ہیں۔

رواں سال اپریل میں عیدالفطر کے دوسرے دن ضلع نوشہرہ میں کنڈ پارک کے قریب دریائے سندھ میں کشتی الٹنے سے آٹھ افراد ڈوب گئے تھے۔

مئی میں ضلع منڈی بہاؤالدین کے ملکوال ٹاؤن کے قریب دریائے جہلم میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد ڈوب گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024