• KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am
  • KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am

’بچگانہ، غیر دانشمندانہ فیصلہ‘، اے این پی نے بھی پی ٹی آئی پر پابندی کی مخالفت کردی

شائع July 15, 2024
— فوٹو: سوشل میڈیا
— فوٹو: سوشل میڈیا

پاکستان پیپلز پارٹی، عوام پاکستان پارٹی کے بعد عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی سے متعلق وفاقی حکومت کے اعلان کردہ فیصلے کو بچگانہ اور غیر دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کردی۔

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت کرتی رہے گی تو بہتری کی امید محض خام خیالی ہوگی، تحریک انصاف کی پرورش کرنے اور ان کو طاقت دلانے والے بھی یہی لوگ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو موجودہ مقام پر لاکر کھڑا کرنے والے بھی یہی قوتیں ہی ہیں، پی ٹی آئی کو پروان چڑھانے سمیت دفاعی ادارے اور اسٹیبلشمنٹ کو اپنی تمام غلطیاں ماننی ہوگی، ان کو آئینی دائرہ اختیار تک محدود ہونا ہوگا، تب ہی آگے بڑھنے کا راستہ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مرکز میں حکمران جماعت نے بھی ماضی سے کچھ سبق نہیں سیکھا، مسلم لیگ (ن) وہی سب کچھ دہرا رہی ہے جو 2018 اور 2022 کے بیچ پی ٹی آئی کر رہی تھی، مسلم لیگ (ن) جس ناؤ کی سواری کررہی ہے، اس کا مقدر ڈوبنے کے سوا کچھ نہیں۔

ترجمان اے این پی نے کہا کہ سیاست کے نام پر یہ بدنما ڈرامے اور میوزیکل چیئر شوز مزید ہر صورت بند کرنے ہوں گے، اسٹیبلشمنٹ کی ایما پر انہی ڈراموں کی وجہ سے عوام کا سیاست پر اعتماد ختم ہورہا ہے۔

انجینئر احسان اللہ خان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی تمام معاملات کی مکمل چھان بین کے لیے ٹرتھ اینڈ ری کنسیلیشن کمیشن کا مطالبہ کرتی ہے، عوام کو یہ بتانا ہوگا کہ کن کن لوگوں نے کب آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے؟ عدلیہ اور دیگر اداروں سمیت آئین کی پامالی میں ملوث تمام سہولت کاروں کو سامنے لانا ہوگا، ملوث کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں لائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، سیاسی جماعتوں اور سیاسی عمل پر پابندیاں کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھاکہ فارن فنڈنگ ثابت، نو مئی کے حملے ثابت اور دہشت گردوں کو واپس لانا ثابت، امریکا میں قرارداد ثابت ہوگئی، ان ساری چیزوں کے علاوہ سائفر کا کھیل رچایا گیا، ان تمام چیزوں، ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت پی ٹی آئی کو بین کرنے کے لیے کیس دائر کرے گی، تحریک انصاف پر پابندی لگانے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ آئین پاکستان کے تحت آرٹیکل 17 ہے جو سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کے حوالے سے حکومت کو اختیار دیتا ہے، یہ معاملہ سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا، تمام موجودہ ثبوتوں کو دیکھتے ہوئے قابل اعتماد شواہد موجود ہیں کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے۔

عطا تارڑ نے کہا تھا کہ آپ نے آئی ایم ایف ڈیل کو سبوثاز کرنے کی کوشش کی، سیاسی مفادات کی خاطر آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی حد تک چلے گئے تاکہ پاکستان ڈیفالٹ کرجائے، یہ آپ کی کوشش تھی، آپ نے کوشش کی کہ ملک میں عدم استحکام ہو، انتشار ہو، یہاں کبھی بھی استحکام نہ آئے۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024