• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

موجودہ حکومت کے پہلے ماہ میں اوسط فی یونٹ بجلی ٹیرف ریکارڈ 42 روپے 59 پیسے تک جا پہنچا

شائع July 11, 2024
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

موجودہ حکومت میں شہری ملکی تاریخ کی سب سےمہنگی بجلی خریدنے پرمجبور ہوگئے جب کہ شہباز شریف کی وزارت عظمیٰ کے پہلے ماہ میں ملک کا اوسط فی یونٹ بجلی ٹیرف سب سےزیادہ 42 روپے 59 پیسے پر پہنچنےکا انکشاف ہوا ہے۔

پاور ڈویژن نے مالی سال دو ہزار تئیس، چوبیس کے دوران ملک کی اوسط فی یونٹ بجلی ٹیرف کی تفصیلات سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو آگاہ کردیا ہے۔

پاور ڈویژن کی دستاویز کےمطابق گذشتہ مالی سال کے دوران مارچ2024 میں ملک کا اوسط فی یونٹ بجلی کا ٹیرف سب سے زیادہ 42روپے59 پیسے پر پہنچ گیا تھا، ملک کےاوسط فی یونٹ ٹیرف میں بجلی کی بنیادی قیمت، ماہانہ اور سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹس شامل تھیں۔

دستاویز کے مطابق مارچ2024 کے دوران ملک کےاوسط فی یونٹ ٹیرف میں بنیادی قیمت کا حصہ 28 روپے 35 پیسے، ماہانہ ایڈجسٹمنٹ7 روپے ایک پیسہ، سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ 4 روپے40 پیسے تھا جب کہ اس میں ڈی ایس ایس کا حصہ فی یونٹ 2روپے 83 پیسے تھا۔

دستاویز کے مطابق گذشتہ مالی سال 2023۔24 کے دوران ستمبر2023 میں ملک کا اوسط فی یونٹ بجلی ٹیرف سب سےکم 33 روپے 66 پیسے رہا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024