مادھوری ڈکشٹ کے ساتھ بطور ہیرو فلم کی پیش کش ہوئی تھی، توقیر ناصر
پاکستانی ڈراموں کے سینیئر اداکار توقیر ناصر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ماضی میں بولی وڈ کے ہدایت کار ساون کمار نے ان ہی کے ڈرامے پر بنائی جانے والی فلم میں کام کی پیش کش کی تھی۔
توقیر ناصر حال ہی میں نیو ٹی وی کے پروگرام میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
ان کی جانب سے پروگرام میں بولی وڈ کی جانب سے پیش کش ہونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس پر صارفین نے دلچسپ تبصرے بھی کیے۔
ایک سوال کے جواب میں توقیر ناصر نے بتایا کہ انہیں کسی کے توسط سے بھارتی فلم ساز ساون کمار نے فلم میں کام کرنے کی پیش کش کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ فلم ساز نے انہیں براہ راست فلم میں کام کی پیش کش نہیں کی بلکہ وہ انہیں چائے پر بلانا چاہتے تھے لیکن درحقیقت وہ انہیں ان کے ہی ڈرامے پر بنائی جانے والی فلم میں کاسٹ کرنا چاہتے تھے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ساون کمار ان کے 1980 کی دہائی کے مقبول ڈرامے زنگار پر فلم بنانا چاہتے تھے، جس میں ڈرامے کی طرح ہی دو ہیروئنز تھیں اور مرکزی ہیروئن کے طور پر مادھوری ڈکشٹ کو کاسٹ کیا گیا تھا۔
توقیر ناصر نے اعتراف کیا کہ مادھوری ڈکشٹ کو ہیروئن کے طور پر کاسٹ کیا جانا ان کے لیے کشش کا باعث تھا اور وہ فلم کرنا بھی چاہتے تھے لیکن وہ وہاں نہیں جا سکے اور پھر کبھی بھی فلم بھارت نہیں جانا چاہا اور نہ ہی پھر کبھی وہاں گئے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ بعد ازاں پاکستان اور بھارت کے حالات ایسے ہوگئے کہ وہ فلم نہیں کر سکے اور پھر انہوں نے کبھی وہاں جانا بھی نہیں چاہا۔
اسی پروگرام میں انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ شاہ رخ خان نے فلم کبھی الوداع نہ کہنا میں ان کے ڈرامے کے کردار کو کاپی کیا تھا جب کہ ان کی شاہ رخ خان سے پرانی دعا سلام ہے اور وہ انہیں سلام بھجواتے رہتے ہیں۔