• KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am
  • KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am

کراچی کو بوری بند لاشوں کا تحفہ دینے والے آج شہر کیلئے ماتم کنا ہیں، ترجمان سندھ حکومت

شائع July 6, 2024
فوٹو: سوشل میڈیا
فوٹو: سوشل میڈیا

سندھ حکومت کے ترجمان گھنور خان اسران نے کہا ہے کہ کراچی کو بوری بند لاشوں کا تحفہ دینے والے آج شہر کے لیے ماتم کناں ہیں، جب کہ کراچی کے بلدیاتی اداروں کو تباہ کرنے والے مصطفیٰ کمال ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور رکن قومی اسمبلی مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس کے رد عمل میں سندھ حکومت کے ترجمان گھنور خان اسران نے کہا کہ بطور سٹی ناظم مصطفیٰ کمال نے بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کو بلدیاتی اداروں میں بھرتی کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلدیہ فیکٹری میں 250 معصوم انسانوں کو زندہ جلانے والے متحدہ کے بھرتی کردہ ملازمین تھے، کراچی پر ایم کیو ایم کی حکمرانی بدعنوانی، بھتہ خوری، تشدد، بوری بند لاشوں اور سیکٹرز کے نام پر ٹارچر سیلوں پر مبنی رہی ہے۔

گھنور خان اسران کا کہنا تھا کہ ملکی سماجی و اقتصادی ترقی میں نمایاں رکاوٹ ڈالنے اور صنعتوں کو ملک بدر کروانے میں متحدہ کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی کے عوام کو ایک بار پھر گمراہ کن راستے پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پر برسوں تک دہشت سے راج کرنے والے ویسٹ مینجمنٹ، پانی کی قلت، اور پبلک ٹرانسپورٹیشن کے مسائل تک حل نہ کر سکے، ایم کیو ایم والے الزام تراشی سے پہلے ریکارڈ چیک کر لیا کریں۔

ترجمان سندھ حکومت نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں حکومتیں عوام کو اپنے اقدامات اور کامیابیوں سے آگاہ کرنے کے لیے باقاعدگی سے اشتہارات کا استعمال کرتی ہیں، جب کہ کامیابیوں کو عوام تک پہنچانے کے لیے میڈیا کا استعمال دنیا بھر میں ایک عام رواج ہے۔

اس سے قبل، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا تھا کہ وزیر اعلی سندھ کی جانب سے ترقی کرنے کے تمام دعووں کو مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی نے 15 سالوں میں صرف آنکھوں میں دھول جھونکی۔

مصطفیٰ کمال نے اشتہارات کی مد میں اربوں روپے خرچ کرنے پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے طنز کیا کہ عملی کام کرکے دکھائیں تو اشتہارات دے کر لوگوں کو بتانا نہیں پڑتا۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024