• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:25pm

لاہور: چلڈرن ہسپتال میں بیٹے کی جگہ مردہ بچی دینے کے واقعے کا مقدمہ درج

شائع July 4, 2024
فائل فوٹو— کریٹیو کامنز فوٹو
فائل فوٹو— کریٹیو کامنز فوٹو

ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے چلڈرن ہسپتال میں بیٹے کی جگہ مردہ بچی دینے کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق مقدمہ لاہور کے تھانہ نصیر آباد میں بچے کے والد عرفان کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف اغوا کی دفعہ کے تحت درج کیا گیا۔

ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ گوجرانوالہ کا رہائشی عرفان یکم جولائی کو اپنے چار دن کے بیمار بیٹے کو لے کر علاج کی غرض سے چلڈرن ہسپتال آیا تھا، شام 5 بجے ہسپتال کے عملے نے ان کو کپڑے میں لپٹے بچے کو دے کر کہا کہ ان کا بیٹا فوت ہوگیا۔

ایف آئی آر میں مزید کہا کہا شہری نے گوجرانوالہ گھر جاکر دیکھا تو بچے کی جگہ مردہ بچی تھی۔

پولیس اہلکار نے بتایا کہ معاملے نے حیران کن موڑ اُس وقت لیا جب عرفان بچی کی لاش کے ساتھ واپس آیا اور ہسپتال انتظامیہ کو بتایا کہ وہ بچی کے بجائے اپنے بیٹے کو علاج کے لیے چلڈرن ہسپتال لے کر آیا تھا۔

یاد رہے کہ پولیس اہلکار نے بتایا تھا کہ شہری کے انکشاف نے ہسپتال انتظامیہ کو شدید صدمے سے دوچار کر دیا اور انہوں نے فوری طور پر معاملے کی انکوائری کی ہدایات جاری کر دیں، بعد میں، یہ پتا چلا کہ بچہ مبینہ طور پر ’لاپتا‘ ہو گیا ہے۔

نصیر آباد پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی اپنی شکایت میں، شہری نے مذکورہ کہانی سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہسپتال انتظامیہ نے اس کے بچے کو بچی کی لاش کے ساتھ بدل دیا۔

انہوں نے پولیس سے کہا کہ وہ اس جرم کے ارتکاب پر ہسپتال کے انتظامی عہدیداروں اور متعلقہ ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج کرے اور اپنے بیٹے کی بازیابی کا مطالبہ کیا، ادھر محکمہ صحت پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے چلڈرن ہسپتال کے تین سینئر ڈاکٹروں پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

کمیٹی کو ہدایت کی گئی کہ وہ اس معاملے کی جلد از جلد انکوائری کر کے حقائق عوام کے سامنے لانے کے لیے رپورٹ پیش کرے۔

کارٹون

کارٹون : 19 نومبر 2024
کارٹون : 18 نومبر 2024