نوزائیدہ بیٹی کو مارنا چاہتی تھی، ثروت گیلانی کا پوسٹ پارٹم سے گزرنے کا اعتراف
معروف اداکارہ ثروت گیلانی نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اپنے ہاں تیسرے بچے کی پیدائش کے بعد پوسٹ پارٹم کا شکار ہوگئی تھیں، جس وجہ سے وہ اپنی ہی بیٹی کو مارنا چاہتی تھیں۔
ثروت گیلانی حال ہی میں ندا یاسر کے مارننگ شو میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے نوزائیدہ ماؤں میں ہونے والی طبی پیچیدگیوں سمیت ان کے پوسٹ پارٹم ڈپریشن کے شکار ہونے پر کھل کر بات کی۔
اداکارہ کی اسی پروگرام کی وائرل ہونے والی ایک کلپ میں انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ بیٹی کی پیدائش کے وقت ان کا بڑا آپریشن ہوا تھا۔
اداکارہ نے بتایا کہ متعدد پیچیدگیوں کی وجہ سے ان کا بھی مشکل آپریشن ہوا تھا، جس وجہ سے وہ خود اپنی صحت اور زندگی کی جنگ لڑ رہی تھیں۔
ثروت گیلانی کا کہنا تھا کہ پیدائش کے چار دن بعد انہوں نے بیٹی دیکھی تھی اور اس وقت ان کی بیٹی دودھ کے لیے تڑپ رہی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ جس وقت ان کی بیٹی دودھ کی جستجو میں تھیں، اس وقت وہ خود کئی مسائل اور درد میں مبتلا تھیں، اس لیے انہوں نے سوچا کہ وہ بیٹی کو نیچے گرا دیتی ہیں۔
ثروت گیلانی کے مطابق کم سن بیٹی کو گرا دینے اور انہیں تکلیف پہنچانے کے خیالات آنے کے بعد وہ زار و قطار رو پڑیں اور پھر شوہر کو بھی انہوں نے اپنی صورتحال سے آگاہ کیا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے شوہر کو بتایا کہ ان کے دل میں خیال آ رہا ہے کہ وہ اپنی نوزائیدہ بیٹی کو مار دیتی ہیں، جس پر ان کے شوہر نے انہیں بتایا کہ پوسٹ پارٹم ڈپریشن میں ایسے خیالات آنا معمول کی بات ہے، وہ ڈپریشن سے گزر رہی ہیں۔
ثروت گیلانی کا کہنا تھا کہ پوسٹ پارٹم ڈپریشن سے متعلق خواتین اور خصوصی طور پر بچوں کو جنم دینے والی ماؤں کو آگاہ ہونے کی ضرورت ہے، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ پوسٹ پارٹم ڈپریشن کیا ہے؟
انہوں نے تجویز دی کہ خواتین کے ہاں جیسے حمل ٹھہرے تو وہ پوسٹ پارٹم ڈپریشن سے متعلق پڑھیں اور آگاہی حاصل کریں، اس سے انہیں بہت فائدہ ہوگا اور انہیں مشکلات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
اداکارہ کے ہاں دسمبر 2023 میں تیسرے بچے اور پہلی بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی۔
ثروت گیلانی نے اداکار اور نامور پلاسٹک سرجن فہد مرزا سے 2014 میں شادی کی تھی، جوڑے کے دو بیٹے ہیں، جن میں روحان مرزا کی پیدائش 2015 اور عریز محمد مرزا 2017 میں پیدا ہوئے تھے۔
پوسٹ پارٹم ڈپریشن کیا ہے؟
بچے کی پیدائش کے بعد ڈپریشن کے لیے پوسٹ پارٹم ڈپریشن کی اصطلاح کا استعمال کیا جاتا ہے جو ایک عام عارضہ ہے۔
پوسٹ پارٹم ڈپریشن کے دوران ماں کے ذہن میں منفی خیالات آنا معمول ہوتا ہے، ایسے میں خود کو یا اپنے بچے کو نقصان پہنچانے کے خیالات تواتر سے آتے ہیں، اس مرض کا دوسرا سب سے بڑا اثر مریض پر غنودگی طاری ہونا اور منہ خشک ہوجانا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق تقریباً 4 میں سے ایک خاتون بچے کی پیدائش کے بعد پوسٹ پارٹم ڈپریشن میں مبتلا رہتی ہیں۔
اس مرض سے نکلنے کے لیے مریض سائکالوجسٹ سے رجوع کرتے ہیں۔