• KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm

اراکین پنجاب اسمبلی کی معطلی کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج، سیکیورٹی ہائی الرٹ

شائع June 29, 2024
فوٹو: ڈان نیوز
فوٹو: ڈان نیوز

پنجاب اسمبلی میں اراکین کی معطلی کے خلاف اپوزیشن ارکان کی جانب سے احتجاج کے پیش نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، معطل اراکین کو اسمبلی حدود میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے سیکیورٹی کی جانب سے گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی ہے۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی، پنجاب اسمبلی کے باہر قیدیوں کی وین بھی کھڑی کر دی گئیں اور اسمبلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

معطل ہونے والے ارکان کو اسمبلی حدود میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے اسمبلی سیکیورٹی کی جانب سے گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی ہے، صرف مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کو اسمبلی آنے کی اجازت ہے۔

تاہم، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان رکاوٹیں توڑ کر اسمبلی گیٹ پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے، اپوزیشن ارکان کو مین گیٹ پر روک دیا گیا، پنجاب اسمبلی کے ڈیوٹی فری شاپس گیٹ پر پولیس اور اسمبلی گارڈز کی بھاری نفری تعینات ہیں۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بھچر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے 11 لوگوں کو معطل کیا گیا ہے جو غیر آئینی ہے، اسپیکر ملک محمد احمد خان اس وقت پارٹی بن گئے ہیں۔

احمد خان بھچر نے کہا کہ آپ 11 نہیں بلکہ 107 ممبران کو ہی معطل کردیں، ہم نے مریم نواز کو ٹک ٹاکر ، مینڈیٹ چور کہا، وہ جعلی وزیر اعلی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان وزیراعلیٰ مریم نواز کی تقریر کے دوران ہلڑ بازی، ہنگامہ آرائی، گالی گلوچ اور ایوان کا تقدس پامال کرنے پر سنی اتحاد کونسل کے 11 اراکین پنجاب اسمبلی کی رکنیت معطل کردی تھی۔

ملک احمد خان نے سنی اتحاد کونسل کے 11 ارکان کی رکنیت 15 روز کےلیے معطل کی، اسپیکر کی جانب سے جاری کئے جانے والے نوٹیفکیشن میں ان ارکان کے ایوان میں داخلے پر پابندی لگائی گئی۔

اپوزیشن ارکان ذوالفقار علی، شہباز احمد، طیاب راشد، محمد عاطف، شیخ امتیاز، حافظ فرحت عباس ، اعجاز شفیع، رانا اورنگزیب، شعیب امیر، اسامہ اصغر اور اسد عباس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

بعد ازاں، پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان نے کہا کہ میری موجودگی میں ایوان کے اندر گالیاں دی گئیں، لوگ اخلاقی سطح سے گر جائیں گے تو کس طرح ایوان چلے گا، ایوان کی تنزلی کے ذمہ دار اس کے اندر بیٹھے لوگ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی میں بیہودہ نعروں کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ایک عرصے کے بعد ہمیں ٹیکس فری بجٹ دیکھنے کو ملا، اپوزیشن کی حرکتوں کو بہت برداشت کیا، ارکان اخلاقی سطح سے گر جائیں گے تو مجھے اپنا اختیار استعمال کرنا پڑے گا۔

کارٹون

کارٹون : 4 جولائی 2024
کارٹون : 3 جولائی 2024