پشاور میں بجلی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج، رنگ روڈ ٹریفک کیلئے بند
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے رنگ روڈ ہزار خوانی چوک میں غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے روڈ کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق پشاور کے علاقے ہزار خوانی اور اطراف کے دیہاتی علاقوں میں 18سے 20 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔
پشاور مظاہرین نے ہزار خوانی رنگ روڈ پر ٹینٹ لگا دیے جبکہ پولیس کی بھاری نفری ہزار خوانی چوک میں موجود ہے۔
واضح رہے کہ ملک کے دیگر حصوں اور خاص طور پر خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف متعدد ہفتوں سے احتجاج جاری ہے۔
چند روز قبل بھی خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان صوبائی وقومی اسمبلی نے مختلف گرڈ اسٹیشنز میں زبردستی داخل ہوکر ایک بار پھر بجلی بحال کر دی تھی، جس پر بجلی فراہم کرنے والی کمپنی نے خبردار کیا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے ٹرانسمیشن انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
لوڈ شیڈنگ پر خیبرپختونخوا اور وفاق میں بظاہر گزشتہ ماہ معاملات طے پاگئے تھے لیکن عید الاضحیٰ کی چھٹیوں کے دوران صوبے میں بدترین لوڈشیڈنگ کے بعد عوام نے وزیراعلیٰ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا جس پر علی امین گنڈا پور متعدد صوبائی ارکان اسمبلی کے ہمراہ گرڈ اسٹیشن میں گھس کر بجلی بحال کی تھی اور وفاق کو خبردار بھی کیا تھا۔
اس حوالے سے پیسکو نے وفاق کو خط لکھا تھا کہ اگر زیادہ نقصان والے فیڈرز پر مسلسل بجلی بحال کرنے کا سلسلہ جاری رہا تو بجلی کی تقسیم کا نظام ممکنہ طور پر تباہ ہو سکتا ہے۔
21 جون کو وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ صوبے میں بجلی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے نہ کیا گیا تو امن و امان کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔
خیبرپختونخوا میں لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا تھا کہ عیدالاضحیٰ میں بیشتر علاقوں میں 12 سے 18 گھنٹوں تک کی لوڈشیڈنگ کی گئی، یکم مئی سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف 81 مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔