• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

بلوچستان: شعبان سے اغوا کیے گئے 10 میں سے تین افراد گھر لوٹ آئے

شائع June 25, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے مضافاتی علاقے شعبان میں پکنک منانے کے دوران نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے اغوا کیے گئے 10 افراد میں سے تین منگل کو گھر واپس لوٹ آئے۔

حکام نے بتایا کہ گزشتہ جمعرات کو بڑی تعداد میں لوگ شعبان کے علاقے میں پکنک کے لیے گئے تھے کہ اس دوران مسلح افراد کے ایک گروپ نے پہاڑوں کو گھیرے میں لے کر پکنک منانے والوں کے شناختی کارڈ دیکھنا شروع کر دیے تھے۔

مسلح افراد نے 14 افراد کے شناختی کارڈ پر ان کا پنجاب کا پتا دیکھنے کے بعد پکنک منانے والے دیگر افراد سے الگ کردیا اور انہیں نامعلوم مقام پر لے گئے۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ مسلح افراد نے بعد میں چار افراد کو چھوڑ دیا، لیکن 10 ایسے افراد کو ساتھ لے گئے جن کے قومی شناختی کارڈز میں پنجاب کا پتا درج تھا۔

ان افراد کے اغوا کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔

آج ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے لیویز کنٹرول روم کے سربراہ محمد اجمل نے تصدیق کی کہ شعبان اور ملحقہ علاقوں میں پولیس اور فرنٹیئر کور(ایف سی) کا سرچ آپریشن جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج صبح گھر واپس آنے والے اغوا کاروں میں کسٹم اہلکار بصیر درانی اور حسن رضا شامل ہیں جبکہ تیسرے شخص کی شناخت نہیں ہو سکی۔

اجمل نے کہا کہ لیویز کو تین اغوا کاروں کی واپسی کا علم اس وقت ہوا جب ان کے خاندان میں سے ایک نے لیویز کنٹرول روم کو اطلاع دی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہرنائی کے ڈپٹی کمشنر عارف کاکڑ نے سات دیگر افراد کی بازیابی کے لیے ایک میٹنگ بلائی تھی اور بازیاب ہونے والے افراد کے بیانات قلمبند کرکے قانونی کارروائی کی جائے گی۔

وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیااللہ لانگو نے کہا ہے کہ شعبان واقعے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

کہا ہے کہ قلات آپریشن جاری ہے اور اہلکاروں کو یرغمال بنانے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔

بلوچستان اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ضیااللہ لانگو نے کہا کہ اغوا کیے گئے 3 افراد اپنے گھروں کو پہنچ چکے ہیں جبکہ دیگر مغویوں کو جلد بازیاب کرائیں گے۔

ان کا کہنا تھا بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ ہے، سازشی عناصر کے ساتھ مذاکرات نہیں کر سکتے اور مسلح جدوجہد کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024