• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وفاقی حکومت کو خیبر پختونخوا کے ساتھ اپنا رویہ ٹھیک کرنا ہوگا، علی امین گنڈا پور

شائع June 18, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ وفاق نے صوبے کی بجلی پہلے سے کم کردی ہے، وفاقی حکومت کو خیبر پختونخوا کے ساتھ اپنا رویہ ٹھیک کرنا ہوگا۔

ڈان نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے عید الاضحیٰ کے موقع پر صوبے میں بدترین لوڈشیڈنگ پر وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت جھوٹ اور غلط بیانی سے کام لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ہم چپ نہیں رہیں گے، وفاقی حکومت سے دوبارہ بات کریں گے اور جواب مانگیں گے، وفاقی حکومت نے صوبے کی بجلی پہلے سے کم کردی ہے، حکومت خیبرپختونخوا کے عوام سے انتقام لے رہی ہے۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اس وقت وفاق میں بیٹھی حکومت فارم 47 کی پیداوار ہے، وفاقی حکومت عوام کا مینڈیٹ چوری کرکے غیر قانونی طور پر بنی ہوئی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر وفاق کے ساتھ عنقریب دوسری بیٹھک ہوگی، واپڈا وفاقی حکومت کے ماتحت ادارہ ہے، لائن لاسز کے معاملے پر صوبائی حکومت واپڈا سے تعاون کر رہی ہے، وفاق کی طرف سے کی گئی کمٹمنٹ پوری نہیں ہورہی۔

اس سے قبل سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ لوڈ شیڈنگ کے باعث قربانی کا گوشت خراب ہورہا ہے، صوبے میں بدترین لوڈ شیڈنگ پر اسمبلی میں بھرپور احتجاج کریں گے۔

آج صبح پشاور میں بجلی کی مسلسل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر شہریوں نے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ 27 مئی کو وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیر توانائی اویس لغاری نے خیبرپختونخوا میں بجلی کے معاملے پر اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی تھی۔

اس موقع پر علی امین گنڈا پور نے کہا تھا کہ خیبرپختونخوا بجلی بناکر پورے ملک کو فراہم کررہا ہے، ہم نےباہمی مشاورت کےذریعے مسائل کوحل کیا، ہم نے ملکر معاملات طے کیےہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024