• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

اسرائیل فوج کا جنوبی غزہ میں روزانہ 11 گھنٹے کارروائیاں روکنے کا اعلان

شائع June 16, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

اسرائیلی فوج نے جنگ زدہ فلسطینی علاقے میں قحط کے انتباہات کے پیش نظر امداد کی ترسیل یقینی بنانے کے لیے روزانہ جنوبی غزہ میں کچھ گھنٹے کے لیے لڑائی روکنے کا اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق رفح کے علاقے میں دن کی کے اوقات میں فوجی سرگرمیاں روکنے کا اعلان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب قبل ایک دھماکے میں آٹھ اسرائیلی فوجی مارے گئے اور تین اور صہیونی فوجی دیگر جگہوں پر مارے گئے تھے جو حماس کے ہاتھوں اس جنگ میں ایک دن میں اسرائیلی فوج کو پہنچنے والا سب سے بڑا نقصان ہے۔

اقوام متحدہ نے اسرائیلی اقدام کا خیرمقدم کیا ہے لیکن اس اعلان کے عملی طور پر نتائج آنا باقی ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے اوچا کے ترجمان جینس لایرکے نے امدادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے اے ایف پی غزہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر خوراک، پانی، صفائی ستھرائی، پناہ گاہوں اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت ہے، بہت سے لوگ فضلے کے ڈھیر کے قریب رہ رہے ہیں جس سے ان کی صحت کو لاحق خطرات بڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس قابل ہونے کی ضرورت ہے کہ ہم پورے غزہ میں محفوظ طریقے سے امداد پہنچا سکیں۔

اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور امدادی گروپوں نے بارہا غزہ کی پٹی میں خوراک اور دیگر ضروری اشیا کی شدید قلت کے خطرے سے آگاہ کیا ہے جہاں مئی کے اوائل میں رفح پر اسرائیلی افواج کے حملوں کے بعد مصر کے ساتھ رفح کی گزرگاہ بند ہے جس سے امداد کی فراہمی یکسر ناممکن ہو گئی ہے۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کریم شالوم کراسنگ سے صلاح الدین روڈ اور شمال مشرق کی جانب انسانی بنیادوں پر فوجی سرگرمیوں میں مقامی وقت کے مطابق روزانہ صبح 8بجے سے شام 7 بجے تک وقفہ ہو گا۔

فوج کی طرف سے جاری کیے گئے نقشے میں رفح کے یورپی ہسپتال تک کے راستے ی نشاندہی کی گئی ہے جو کریم شالوم سے تقریباً 10 کلومیٹر دور ہے۔

یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب تقریباً دنیا بھر کے مسلمان عید الاضحیٰ کا تہوار منا رہے ہیں۔

شمالی غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں ام محمد الکطری نے کہا کہ یہ عید بالکل مختلف ہے۔

انہوں نے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بہت سے لوگوں کو کھو دیا ہے، بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے، ہمیں وہ خوشی نہیں جو ہم عام طور پر ہمیں عیدالاضحیٰ پر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس عید کی چھٹیوں میں خوشی کے بجائے میں عید کی نماز میں ماتم کرتے ہوئے آیا ہوں کیونکہ میں نے اپنا بیٹا کھو دیا ہے۔

اے ایف پی کے نامہ نگاروں کے مطابق غزہ کے شمال اور مرکز میں اتوار کی صبح لڑائی کے آثار نظر نہیں آئے البتہ رفح میں کچھ گولہ باری اور کم از کم ایک حملہ ہوا۔

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں دشمنی اور لڑائی کا خاتمہ نہیں ہوا۔

فوج نے کہا کہ لڑائی میں توقف کا عمل پہلے سے جاری ہے اور اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں کے ساتھ بات چیت کے بعد انسانی امداد کے حجم میں اضافے کے لیے اس میں اضافہ کیا گیا ہے۔

ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے روزانہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کی سختی سے مخالفت کی ہے۔

اسرائیلی حخومت کے عہدیدار نے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب وزیراعظم کو انسانی بنیادوں پر فوج کی جانب سے 11 گھنٹے تک دن میں فوجی کارروائیاں روکنے کے اعلان کی اطلاع ملی تو انہوں نے فوری طور پر فوجی سیکریٹری سے رابطہ کیا اور انہیں واضح کردیا کہ یہ ناقابل قبول ہے۔

نیشنل سیکیورٹی کے وزیر اتمار بین گیویر نے بھی اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جس کسی نے بھی یہ فیصلہ کیا ہے وہ بہت بڑا بے وقوف ہے اور اپنی نوکری گنوانا چاہتا ہے۔

تاہم اسرائیلی فوج نے اس تنقید پر جواب دیا ہے کہ رفح میں کارروائیاں معمول کے مطابق جاری ہیں جو جنوبی غزہ میں کارروائیوں کا مرکز ہے۔

دوسری جانب امریکا نے غزہ جانے والے امدادی قافلوں کو روکنے اور ان پر حملہ کرنے پر جمعہ کو ایک انتہا پسند اسرائیلی گروپ پر پابندیاں عائد کر دیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024