• KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:26am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:53am

لیلیٰ زبیری کا شوبز انڈسٹری میں پلاسٹک سرجریز کے رجحان پر رد عمل

شائع June 14, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

ماضی کی مقبول اداکارہ لیلیٰ زبیری نے شوبز انڈسٹری میں خوبصورت اور جوان نظر آنے کے لیے اداکاروں اور خصوصی طور پر اداکاراؤں میں بڑھتے پلاسٹک سرجریز کے رجحانات پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر انسان کو اچھا لگنے کا حق حاصل ہے۔

لیلیٰ زبیری کی سوشل میڈیا پر وائرل مختصر ویڈیو میں انہیں ساتھی اداکاراؤں بشریٰ انصاری اور صبا فیصل سمیت دیگر اداکاراؤں کی جانب سے پلاسٹک سرجریز کروانے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

اداکارہ نے صبا فیصل اور بشریٰ انصاری کی جانب سے پلاسٹک سرجریز کروانے کے سوال پر کہا کہ خوبصورت نظر آنے کے لیے میک اپ سرجریز کروانا ضروری ہے یا نہیں، اس کا انہیں علم نہیں لیکن ان کے خیال میں اچھا لگنا اور نظر آنا ہر کسی کا حق ہے۔

لیلیٰ زبیری کے مطابق اگر کوئی پلاسٹک سرجریز کے ذریعے اچھا لگنا چاہتا ہے تو اس میں کوئی برائی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ تو ویسے بھی ہر بات پر تنقید کرتے ہیں اور تنقید کی پرواہ بھی نہیں کرنی چاہیے، اپنی صحت اور خوبصورتی کا خیال رکھنا پہلی ترجیح ہو۔

اداکارہ کے مطابق ہر انسان کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے لیے جو اچھا اور بہتر سمجھتا ہے وہ کرے، اسے دوسری کی تنقید اور باتوں کا خیال نہیں رکھنا چاہیے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج کل کے دور میں ہر کوئی میک اپ اور پلاسٹک سرجریز کروا رہا ہے، نوجوان لڑکیاں بھی کراتی ہیں۔

لیلیٰ زبیری کے مطابق چوں کہ اب یہ رجحان ہوچکا ہے اور میک اپ سرجریز کی سہولیات عام ہوگئیں اور ہر جگہ دستیاب ہیں تو ہر کوئی کروالیتا ہے، ماضی میں یہ ایسے رجحانات نہیں ہوتے تھے بلکہ ماضی میں اداکارائیں اتنا زیادہ میک اپ بھی نہیں کرتی تھیں۔

جب ان سے کہا گیا کہ ہمایوں سعید پر بھی الزام ہے کہ وہ چہرے کو خوبصورت بنانے کے لیے فلرز کرواتے ہیں تو انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ آج کل ہر کوئی ایسا کروا رہا ہے۔

لیلٰی زبیری ماضی میں بھی مبہم انداز میں کہ چکی ہیں کہ مہوش حیات نے بھی پلاسٹک سرجری کروا رکھی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 16 ستمبر 2024
کارٹون : 15 ستمبر 2024