• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

مہنگائی کم، روپیہ مستحکم ہوا، دشمنوں کو امن وترقی ہضم نہیں ہو رہی، عطا تارڑ

شائع June 10, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کم ہوئی اور روپیہ مستحکم ہوا، امن وترقی پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو ہضم نہیں ہو رہی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا ہے،سفارتی سطح پر حکومت کی کامیابیاں جاری ہیں، دورہ چین میں وہ موضوعات زیربحث آئےجوپہلے کبھی نہیں آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی ہر دور مین لازوال رہی ہے، پاک چین دوستی ہر دور میں لازوال رہی ہے، وزیراعظم کی چینی صدر کے ساتھ سوا 3 گھنٹے ملاقات جاری رہی، چینی صدر نے سی پیک کو اپ گریڈ کرنے کی بات کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کاسلامتی کونسل کارکن منتخب ہونابہت بڑی کامیابی ہے۔

عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں، مہنگائی میں کمی آ رہی ہے، پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارے میں کمی ہوئی، ملک میں مہنگائی کم ہوئی اور روپیہ مستحکم ہوا، امن وترقی پاکستان کےاندرونی اوربیرونی دشمنوں کو ہضم نہیں ہو رہی۔

سوشل میڈیا فائر وال سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دورہ چین کے دوران فائر وال کا لفظ میں نے نہیں سنا، چین کی عظیم دیوار چین دیکھی جب ہم جہاز سے لینڈ کر رہے تھے، اس کے علاوہ کسی وال کا ذکر نہیں ہوا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب تجارت اور سرمایہ کاری کی بات ہوتی ہے تو آج کل اس کا حجم اربوں ڈالرز میں ہوتا ہے، ایم او یوز سائن ہوئے ہیں، معاملات آگے بڑھے ہیں، حتمی اعداد و شمار جلد سامنے آجائیں گے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ یہ بات یاد رکھیں کہ ابھی حکومت کے 100 دن مکمل نہیں ہوئے، یہ دیکھیں کہ سالوں کا کام مہینوں کے اندر ہو رہا ہے، چین، سعودیہ عرب اور یو اے ای کا دورہ ہو، سفارتی محاظ پر کامیابیاں مل رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ کے حوالے سے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ ہوئی ہے، آج شام وزیر خزانہ بجٹ کے حوالے پریس کانفرنس کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر تھا، ایل سیز کھلنا بند ہو گئی تھیں، ایکسچینج ریٹ غیر مستحکم تھا، آپ کے ساتھ 4 ارب کے غیر ملکی زر مبادلہ ذخائر تھے، اب آپ کے پاس 2 مہینے کے زر مبادلہ کے ذخائر موجود ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ڈالر کی اسملنگ کو روکا گیا، اب ڈالر کا ریٹ 277، 278 پر مستحکم ہے، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن ہوا، اس سے مہنگائی کم ہوئی، کھانے پینے کی اشیا سستی ہوئیں، عالمی ادارے کہہ رہے تھے کہ مہنگائی 13 فیصد ہوگی، اس میں 2 فیصد مزید کمی ہوئی ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ہتک عزت کا قانون سب کے لیے ہے، وہ آپ کے لیے بھی ہے، میرے لیے بھی ہے، آپ کے ملک کے چینل کسی کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کرنے کے لیے برطانیہ جاتے ہیں کیونکہ وہاں وقت کم لگتا ہے اور فیصلہ فوری ہوجاتا ہے، معافی مانگنی پڑتی ہے، ہزاروں پاؤنڈز کا جرمانہ دینا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے، آپ کسی کے خلاف بھی کوئی الزام لگادیں، کسی بھی تصویر وائرل کردیں، ایک ایسا وقت آئے گا جب لوگوں کے گلے کٹ رہے ہوں گے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی منافرت کے باعث اور ایف آئی اے سائبر ونگ کہے گا کہ اس سے نمٹنا ہمارا کام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل ہے، یہ کیسی کابینہ ہے جس نے کہا کہ لفافہ کھولنا ہی نہیں ہے، جب اتنے بڑے سیٹھ سیٹھ سے 5 کروڑ 5 کروڑ کی انگھوٹیاں کی مانگی گئی ہیں تو منصفوں کو بھی دیکھنا چاہیے کہ وہ کس نے مانگی تھیں، کس فائل کو پہیہ لگانے کے لیے مانگی تھیں۔

عطا تارڑ نے کہا کہ منصفوں کو دیکھنا چاہیے کہ القادر کی زمین کہاں سے آئی، فرح گوگی کو 23 سو کنال زمین کیوں ملی تھی، خیبر پختونخوا میں بغیر زمین کے ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے کے لیے این او سی دینے کا قانون کس نے منظور کیا تھا، کیوں بنایا تھا۔

وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ اگر کرپشن کے ایسے میگا اسکینڈل کے اندر کلین چٹ ملنی ہے، میرے پاس سائفر آتا ہے، میں اس کو سیاسی مقاصد کے لیے سیاق و سباق سے ہٹ کر استعمال کرتا ہوں تو پھر مجھ پر سیکرٹ ایکٹ کا قانون نافذ نہیں ہے جب کہ میں نے حلف اٹھایا ہ کہ بطور وزیر میرے علم میں جو معلومات میرے علم میں لائی جائیں گی، وہ میں کسی کے شیئرز نہیں کروں گا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ سائفر کی دنیا گواہ ہے، آڈیو موجود ہے کہ ہم نے اس کے ساتھ کھیلنا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ کرپشن کے سنگین کیسز ہیں، نہیں سمجھتا کہ عمران خان کے جیل سے باہر آنے کے امکانات ہیں، اگر 190 ملین کیس میں کوئی کلین چٹ ملتی ہے تو پھر پاکستان کے اندر سب جیلیں خالی کردیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024