• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

توہین عدالت قانون اور دہری شہریت والے شخص کی بطور جج تعیناتی کیخلاف بل جمع

شائع May 21, 2024
— فائل فوٹو: نور عالم ٹوئٹر
— فائل فوٹو: نور عالم ٹوئٹر

توہین عدالت کے قانون کو منسوخ کرنے اور دہری شہریت رکھنے والے شخص کو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا جج تعینات کرنے پر پابندی عائد کرنے کے لیے بل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروادیا گیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق توہین عدالت قانون منسوخی اور دہری شہریت رکھنے والے شخص کو سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا جج تعینات کرنے پر پابندی عائد کرنے سے متعلق بل جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن (جے یو آئی ف) کے رکن نور عالم خان نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں بل جمع کرایا ہے۔

بل کے متن کے مطابق توہین عدالت کے مرتکب کو سزا دینے عدالت کے اختیارات کو ریگولیٹ کرنے جاری کیا گیا تھا۔

اس میں کہا گیا کہ توہین عدالت آرڈیننس آئین سے مطابقت نہیں رکھتا، آرڈیننس مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا، متبادل قانون سازی تک توہین عدالت کا قانون منسوخ کیا جائے۔

دُہری شہریت والے شخص کی بطور جج تعیناتی پر پابندی کے بل میں آئین کے آرٹیکل 177، 193 اور 208 میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔

بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہری شہریت رکھنے والے شخص کی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ می بطور جج تعیناتی پر پابندی عائد کی جائے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ دہری شہریت اور دوسرے ملک کی سٹیزن شپ رکھنے والاسپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کاجج نہیں ہوسکتا، اسی طرح دہری شہریت یا کسی ملک کی سٹیزن شپ والا کسی عدالت میں افسر یا ملازم تعینات نہیں ہوسکتا۔

اس میں کہا گیا ہے کہ جن ججز کی دہری شہریت ہو وہ اپنے اصل ملک کے مفاد کو داؤ پر لگاتے ہیں ۔ آئین کے تحت ججز کی ریاست سے وفاداری کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024