بجلی ایک روپے 45 پیسےفی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کمپنیوں کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی جب کہ درخواست منظور کیے جانے کی صورت میں صارفین پر ایک روپے 45 پیسے فی یونٹ کا بوجھ پڑے گا۔
چیئرمین نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کمپنیوں کی درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت کورنگی کراچی ایسوسی ایشن کے نمائندہ نے مہنگی بجلی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ ان حالات میں انڈسٹری بند ہو جائے گی۔
دوران سماعت پاور ڈویژن حکام نے اضافے کا اطلاق فوری طور پر کرنے کی استدعا کی، سماعت میں نیپرا سے صارفین نے نیٹ میٹرنگ سے متعلق سوالات کیے، انہوں نے نیٹ میٹرنگ ریٹ میں کمی کے حوالے سے سوال اٹھایا، اس کے علاوہ انہوں نے پوچھا کہ نیٹ میٹرنگ بڑھنے سے گرڈ سے بجلی کون خریدے گا۔
ان سوالات پر چیئرمین نیپرا نے کہا کہ جب ہمارے پاس نیٹ میٹرنگ کا معاملہ آئے گا تودیکھا جائے گا۔
نیپرا حکام نے بتایا کہ ملک میں نیٹ میٹرنگ 2 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے، چئیرمین نیپرا نے کہا کہ حیدر آباد کو بجلی سپلائی کرنے والی (حیسکو) نیپرا اتھارٹی کوانتہائی اقدام پر مجبورکر رہی ہے۔
ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی میں ایسی شکایات آرہیں کہ شرم آجاتی ہے۔
چیئرمین نیپرا بولے حیسکو کے خلاف فیصلے میں خود نوٹ لکھوں گا۔
اس دوران پاور ڈویژن حکام نے بھی حیسکو کے سامنے آنے والی شکایات پر اس کے خلاف ایکشن لینے کی یقین دہانی کروائی۔
نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کمپنیوں کی درخواست پر سماعت مکمل کرلی جب کہ درخواست منظور کیے جانے کی صورت میں صارفین پر ایک روپے 45 پیسے فی یونٹ کا بوجھ پڑے گا، فیصلے کا اطلاق جولائی سے ستمبر تک ہوگا۔
واضح رہے کہ 8 مئی کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی 2 روپے 84 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی تھی، نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا، یہ اضافہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا تھا۔
اضافہ مارچ کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا تھا، نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ صارفین سے اضافی وصولیاں مئی کے بلز میں کی جائیں گی اور اس اضافے کا اطلاق کے الیکڑک صارفین پر نہیں ہو گا۔