• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

میجر جنرل ریٹائرڈ نجم الحسن شیرازی کا دبئی پراپرٹی لیکس پر ردعمل

شائع May 15, 2024
دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے سسٹم میں آج بھی یہ جائیداد ان کی ملکیت میں ہیں ۔۔۔ فوٹو: ڈان
دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ کے سسٹم میں آج بھی یہ جائیداد ان کی ملکیت میں ہیں ۔۔۔ فوٹو: ڈان

میجر جنرل ریٹائرڈ نجم الحسن شیرازی نے دبئی پراپرٹی لیکس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میری 100 فیصد پراپرٹی ڈکلئیرڈ ہے۔

دبئی پراپرٹی لیکس میں نام سامنے آنے پر میجر جنرل ریٹائرڈ نجم الحسن شیرازی نے کہا کہ میں نے 2007 میں ال سقران ٹاور جے ایل ٹی ٹاور میں سرماریہ کاری کی تھی اور میں بینکنگ چینل کے ذریعے اپنا پیسہ دبئی لے کر گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میری تمام جائیدادوں کی تفصیلات انکم ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کی گئی ہیں اور میری 100 فیصد پراپرٹی ڈکلئیرڈ ہے، اثاثوں کی موجودہ مالیت 18 ہزار درہم ہے جب کہ 2007 میں میرے اثاثوں کی مالیت 10 لاکھ 30 ہزار درہم تھی۔

دبئی پراپرٹی لیکس کے مطابق سابق ڈی جی ملٹری لینڈ میجر جنرل سید نجم الحسن شاہ ریٹائرڈ بھی ال سقران ٹاور میں ایک آف پلان پراپرٹی کے مالک ہیں۔ جون 2012 میں اس پراپرٹی کی مارکیٹ ویلیو 3 لاکھ 61 ہزار 942 ڈالر تھی۔

دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ (ڈی ایل ڈی) کے سسٹم میں آج بھی یہ جائیداد ان کی ملکیت میں ہیں۔ اس کے علاوہ فہرست میں ان کا نام الثانیہ ففتھ الشیرا اور الہیبیہ تھرڈ میں 2 دیگر جائیدادوں کے ساتھ بھی جوڑا گیا ہے لیکن آج کی تاریخ میں ان میں سے کوئی بھی جائیداد ان کی ملکیت میں ظاہر نہیں ہوتی۔

خیال رہے کہ عالمی رہنماؤں، سیاستدانوں اور دیگر نامور شخصیات کی خفیہ دولت کے حوالے سے ’دبئی ان لاکڈ‘ کے نام سے ایک اور اسکینڈل سامنے آیا ہے، دبئی پراپرٹی لیکس میں پاکستان کے نامور سیاستدان، بیورکریٹس، سابق فوجی افسران سمیت کاروباری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024