• KHI: Fajr 5:53am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 7:00am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:53am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 7:00am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

پاکستان کو اہم عالمی شراکت دارکے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری

شائع May 6, 2024
سعودی نائب وزیرسرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی حکومت اور کمپنیاں پاکستان کو ایک اعلیٰ ترجیحی اقتصادی اور کاروبار کے لیے سمجھتی ہے—فوٹو:ڈان نیوز
سعودی نائب وزیرسرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی حکومت اور کمپنیاں پاکستان کو ایک اعلیٰ ترجیحی اقتصادی اور کاروبار کے لیے سمجھتی ہے—فوٹو:ڈان نیوز
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں استحکام آیا ہے۔—فوٹو:ڈان نیوز
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں استحکام آیا ہے۔—فوٹو:ڈان نیوز

سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم المبارک نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کا بڑا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، ہم پاکستان کو اپنے اہم بین الاقوامی شراکت داروں میں سے ایک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں 2 روزہ پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم المبارک نے کہا کہ سعودی حکومت اور کمپنیاں پاکستان کو اقتصادی، سرمایہ کاری اور کاروباری حوالے سے ترجیح دیتی ہیں، بڑی تعداد میں پاکستانی سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کررہے ہیں، سعودی عرب پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط دیکھنا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی سرمایہ کار پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتےہیں، پاکستان ہمارے لیے اہم تجارتی پارٹنر ہے اور اس کے ساتھ عالمی سطح پر پارٹنر شپ بڑھانا چاہتے ہیں۔

سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ سعودی حکومت اور کمپنیاں پاکستان کو ایک اعلیٰ ترجیحی اقتصادی اور کاروبار کے لیے ہم سمجھتی ہیں۔

سعودی عہدیدار کا کہنا تھا کہ کہ ان کا ملک پاکستان کی آبادی، مقام اور قدرتی وسائل سمیت پاکستان کی اقتصادی صلاحیت پر یقین رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کا ایک بڑا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، مشترکہ عقیدے، ثقافت اور مشترکہ اقدار سے جڑے برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو اپنے اہم بین الاقوامی شراکت داروں میں سے ایک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

ریڈیو پاکستان نے سعودی وزیر کے حوالے سے کہا کہ یہ اجتماع پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے دستیاب عظیم مواقع کے بارے میں گہرائی سے آگاہی پیدا کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے سرکاری اور نجی شعبے اپنی شراکت داری کو اگلی سطح تک لے جا سکتے ہیں۔

ابراہیم المبارک نے کہا کہ سعودی عرب تقریباً 20 لاکھ پاکستانیوں کا گھر ہے جنہوں نے مملکت کے وژن 2030 میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔

بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں استحکام آیا، محمد اورنگزیب

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں استحکام آیا ہے۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اب عمل درآمد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیں اس مقصد کے لیے اپنے ٹیکس بیس کو وسیع کرنا پڑے گا، ہمیں اپنی مشکل توانائی کے مسئلوں کو حل کرنا پڑے گا ، یہ ریفارم ایجنڈا کا دوسرا اہم حصہ ہے اور تیسرا سرکاری اداروں میں اصلاحات ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کا کام بزنس کرنا نہیں ہے، ہم نجکاری کا ایجنڈا تیزی سے مکمل کر لیں گے، اور مجھے امید ہے کہ جون کے آخر یا جولائی تک ہم اس کام کے آخری مرحلے میں ہوں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم 24ویں آئی ایم ایف پروگرام میں جارہے ہیں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ یہ ہمارا آخری پروگرام ہو ہمارے پا س روڈ ٹو مارکیٹ کا ایک کلیئر ویو ہونا ضروری ہے، اس میں سب سے پہلے ایکسپورٹ میں ترقی اور دوسرا براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ضروری ہے اور اس میں آپ ہماری مدد کریں گے اور انٹرنیشنل کیپیٹل مارکت تک رسائی بھی اس کے لیے انتہائی اہم ہے، اگر ہم نےاس پر کام کرلیا تو ہمیں دوسرے فنڈ پروگرام میں جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر کو اس ملک کو چلانا ہوگا، حکومت اس معاملے میں پر عزم ہے، ہم اس حوالے سے کام کریں گے، نجی سیکٹر کو آگے بیٹھنا چاہیے اور وزرا کو پیچھے بیٹھنا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائرمیں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، ہم بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں، 10 ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا۔

بعد ازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خصوصی سرمایہ کاری کونسل (ایس آئی ایف سی) کے نیشنل کو آرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہت بڑی افرادی قوت ہے، پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، پاکستان کی افرادی قوت مختلف ممالک کی ترقی میں کرداراداکررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کے لیے ایک بڑا تجارتی حب ہے، پاکستان وسط ایشیا کے لیے اہم تجارتی راستہ ہے،ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کےفروغ کے لیےکلیدی کردار ادا کررہی ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، باہمی تعلقات کو مزید سود مند،مضبوط بنانےکےلیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کی، پاکستان کے پاس ہنرمند افرادی قوت کی کمی نہیں، پاکستان کےہنر مند،ماہر افراد سعودی عرب کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، پاکستان میں معدنیات کے وسیع ذخائر ہیں، سعودی عرب تیل کے وسیع ذخائر رکھتا ہے، پاکستان سعودی عرب کو بڑا بھائی سمجھتا ہے۔

بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے بتایا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ نا صرف ہم حکومت کے معاملات حکومت ساتھ طے کر کے سرمایہ کاری کروائیں گے لیکن ہمارا اصل مقصد ہے کہ پاکستان کے سرمایہ کار نا صرف پاکستان کی ترقی میں حصہ ڈالیں بلکہ سعودی عرب میں بھی کام کریں، اس طرح دو راستوں کا تعین کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024