• KHI: Fajr 5:53am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 7:00am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:53am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 7:00am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

پی آئی اے نجکاری کی اسکیم آف ارینجمنٹ کی منظوری

شائع May 4, 2024
ہولڈکو، حال ہی میں قائم کی گئی جو حکومت پاکستان کی مکمل ملکیتی پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
ہولڈکو، حال ہی میں قائم کی گئی جو حکومت پاکستان کی مکمل ملکیتی پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کی اسکیم آف ارینجمنٹ کی منظوری دے دی۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسکیم آف ارینجمنٹ کے تحت پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ،پی آئی اےکے 100 فیصد شیئرز حاصل کرے گی۔

سی سی پی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ہولڈ کو پی آئی اے کے 100 فیصد شیئرز، بنیادی اثاثے اور ادائیگیاں، نان کور واجبات حاصل کرے گی۔

اسکیم کے تحت اس منظوری کے لیے جس متعلقہ مارکیٹ کی نشاندہی کی گئی ہے وہ پاکستان کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ ہے، تاہم پی آئی اے کی بنیادی ایوی ایشن سرگرمیاں اور متعلقہ خدمات ہولڈکو کو منتقل نہیں کی جائیں گی۔

اعلامیہ کے مطابق کمپیٹشن کمیشن آف پاکستان نے ’مرجر ’ یا انضمام کی اجازت فیز ون تجزیہ کے بعد دی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق ہولڈکو، حال ہی میں قائم کی گئی جو حکومت پاکستان کی مکمل ملکیتی پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل جون کے آخر یا جولائی کے اوائل تک مکمل ہو جائے گا۔

واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں نیوز کانفرنس کے دوران محمد اورنگزیب نے سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم توقع کر رہے ہیں کہ 2 سے 3 ہفتوں میں قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے بولیاں وصول ہوجائیں گی اور جون کے آخر یا جولائی کے شروع تک ہم اسے سرمایہ کاروں کے پاس منتقل کر سکتے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ اس کے بعد اسلام آباد ایئرپورٹ پھر کراچی اور لاہور کا نمبر آئے گا۔

وفاقی وزیر خزانہ سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان فضائی حدود بھی فروخت کر رہا ہے، انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا تھا۔

ایئر لائنز ہر اس ملک کی حکومتوں کو اوور فلائٹ فیس ادا کرتی ہیں جو ان روٹس پر پرواز کرتے ہیں، جس میں ایئر ٹریفک کنٹرول اور دیگر نیویگیشن سروسز شامل ہوتی ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ نے یہ نہیں بتایا تھا کہ آیا حکومت پی آئی اے کے تمام حصص فروخت کردے گی یا کچھ اپنے پاس بھی رکھے گی۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024