• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

مریم نواز کا ایئر ایمبولینس سروس کے دائرہ کار کو وسعت دینے کا اعلان

شائع April 26, 2024
— فوٹو: اسکرین شارٹ
— فوٹو: اسکرین شارٹ

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب میں ایئر ایمبولینس سروس کے دائرہ کار کو مزید وسعت دی جائے گی۔

ایئر ایمبولینس سروس پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے خصوصی اجلاس مریم نواز کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری، چیف سیکریٹری پنجاب، سیکریٹری فنانس، ڈی جی ریسکیو سروسز اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کوایئر ایمبولینس سروس سے متعلق بریفنگ دی گئی، انہیں بتایا گیا کہ پہلی ایئر ایمبولینس سروس کے لیے پہلے تربیتی سیشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ایئر ایمبولینس سروس کے دائر کار کو مزید وسعت دی جائے گی، دوردراز علاقوں میں حادثے کی صورت میں ایئر ایمبولینس سروس استعمال ہوگی۔

مریم نواز شریف نے کہا کہ انسانی جان سے بڑھ کر کچھ نہیں، تمام تر وسائل صوبے کی عوام پر خرچ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کی صورت میں ایئر ایمبولینس سروس مہیاہوگی، ایئر ایمبولینس سروس کو دیگر صوبوں میں ایمرجنسی کی صورت میں مدد کے لیے فراہم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اجلاس میں مریم نواز نے پولیس کی وردی پہن رکھی تھی، اس معاملے پر ملک بھر میں بحث و مباحثہ جاری ہے، سوشل میڈیا پر ایک طرف کچھ لوگوں کی جانب سے ان کی تعریف کی جارہی ہے جبکہ دوسری طرف وردی پہننے پر وہ تنقید کی زد میں بھی ہیں۔

اس حوالے سے گزشتہ روز پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے خلاف مقدمہ درج کرنےکی درخواست سیشن کورٹ لاہور میں دائر کر دی گئی تھی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ مریم نواز نے پولیس آفیشل کی وردی پہنی، قانون کے مطابق کوئی بھی شخص ریاستی اداروں کی وردی نہیں پہن سکتا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں انہوں نے پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی تھی، جس میں خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ جب میں نے پولیس کا یونیفارم پہنا تب بجھے احساس ہوا کہ یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے لیکن میں فیصلے کرتی ہوں آپ اس پر عمل در آمد کرتے ہیں تو آپ کی زیادہ بڑی ذمہ داری ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024