• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

آسٹریلیا، برطانیہ کا آکس جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوز بنانے کا عہد

شائع March 22, 2024
آسٹریلیا کے وزیر دفاع رچرڈ مارلس۔ فائل فوٹو رائٹرز
آسٹریلیا کے وزیر دفاع رچرڈ مارلس۔ فائل فوٹو رائٹرز

لاگت، صلاحیتوں اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ واپسی کے حوالے سے بڑھتے ہوئے خدشات کے باوجود آسٹریلیا اور برطانیہ نے کہا ہے کہ آکس جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوزوں کو تیار کرنے کے تاریخی معاہدے کو آگے بڑھایا جائے گا۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق نئے آنے والے آکس معاہدے کے تحت، دونوں ممالک نے امریکا کے ساتھ مل کر چین کے عروج کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی فوجی قوت کو بڑھانے کا عہد کیا ہے۔

دفاعی سربراہوں نے اس ہفتے آسٹریلیا کو ایٹمی طاقت سے چلنے والی آبدوزوں کے بیڑے کی فراہمی کے منصوبوں کے بارے میں بتایا جو کہ معاہدے کا ایک اہم ستون ہے۔

آسٹریلیا کے وزیر دفاع رچرڈ مارلس نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا کہ اس میں شامل تین حکومتیں اس کو انجام دینے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کی یہ ہونے جا رہا ہے اور ہمیں ایسا کرنے کی ضرورت ہے۔

بمشکل دو سال پرانے اس منصوبے پر پہلے سے ہی خدشات ہیں کہ آکس اور اس کا مرکزی منصوبہ خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

کچھ لوگوں کو خدشہ ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ اس سال کے صدارتی انتخابات جیت جاتے ہیں تو وہ اپنی خارجہ پالیسی میں سب سے پہلے امریکا کے طرز پر واپس آ جائیں گے۔

دنیا بھر میں ابھرنے والے ممکنہ فلیش پوائنٹس کے ساتھ چین تائیوان کے حوالے سےجارحانہ مؤقف اختیار کر رہا ہے، برطانیہ کے وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے کہا کہ آکس کی اہمت پہلے سے زیادہ ہوگئی ہے۔

گرانٹ شیپس کا کہنا تھا کہ کئی دہائیوں کے امن کے بعد سیارہ آہستہ آہستہ جنگ کے بعد کے دور سے جنگ سے پہلے کے دور پر منتقل ہو رہا ہے۔

انہوں نے جنوبی آسٹریلیا میں اوسبورن نیول شپ یارڈ کے دورے کے دوران کہا کہ ہم زیادہ خطرناک دور میں جی رہے ہیں۔

برطانیہ کے دفاعی ٹھیکیدار بی اے ای سسٹمز کو آسٹریلیا کے نیوکلیئر سے چلنے والی آبدوزوں کے بیڑے کی تعمیر میں مدد کے لیے شامل کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024