• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

اسکولوں سے باہر بچوں کی تعداد میں کمی کیلئے تعلیمی ایمرجنسی لگانے کی تجویز دوں گا، خالد مقبول

شائع March 21, 2024
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی—فائل فوٹو: ڈان نیوز
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اسکولوں سے باہر بچوں کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے کابینہ اجلاس میں قومی تعلیمی ایمرجنسی لگانے کی تجویز دیں گے۔

وفاقی وزیر کی زیر صدارت اجلاس میں وزارت تعلیم کے حکام نے پاکستان میں تعلیم کو آگے بڑھانے کے لئے مختلف پروگراموں اور منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی اور اہم مسائل کو حل کرنے کے لیےاقدامات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اجلاس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پاکستان میں سکول نہ جانے والے بچوں کی تشویشناک تعداد پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے وہ وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ کو قومی تعلیمی ایمرجنسی کے اعلان کی تجویز دیں گے، اس کا مقصد سکولوں سے باہر بچوں کو تعلیمی نظام میں واپس لانا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بچہ تعلیم کے میدان میں پیچھے نہ رہ جائے۔

وفاقی وزیر نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ 10 لاکھ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے ہنر مند کارکنوں کو تربیت دینے کے لیے ہنگامی طور پر حکمت عملی مرتب کرے، اس اقدام کو نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (نیوٹیک )کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جائے گی جس کا مقصد افرادی قوت کو تیزی سے ترقی پذیر تکنیکی منظرنامے میں ترقی کے لئے ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ بچوں کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ اسلام آباد کے تمام سرکاری پرائمری اسکولوں میں لاگو کیے جانے والے ’اسکولز میلز پروگرام‘ کے منصوبوں کا آغاز بھی کیا جائے گا، یہ اقدام طلبہ کے لیے نہ صرف مناسب غذائیت کو یقینی بنائے گا بلکہ ان کی مجموعی صحت اور حفظان صحت کو بھی فروغ دے گا۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سب کے لئے معیاری تعلیم تک رسائی کو بہتر بنانے کے لئے حکومت کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا، انہوں نے صنفی خواندگی کے فرق کو کم کرنے کے لیے لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ مرکوز کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور اسے قومی ترقی کے اہداف کے حصول کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر تسلیم کیا۔

ان مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے وفاقی وزیر تعلیم نے اعلان کیا کہ ایس آئی ایف سی کے ساتھ مل کر ایک قومی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024