• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ملک دشمن جماعت آئی ایم ایف پروگرام کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے، عطا تارڑ

شائع March 15, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن جماعت نے 9 مئی کیا، ملک دشمن جماعت عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کے ساتھ پروگرام کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے دفترکے سامنے احتجاج کیا گیا، یہ مٹھی بھر عناصر ہیں، احتجاج کرنے والے خود اتنا ٹیکس دیتے ہیں؟

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کوئی یہ نہ سمجھے وہ پاکستان سے بڑا ہے، ملک دشمن جماعت قوم کو امریکی سازش کا کہتی تھی، اب آئی ایم ایف کو کہہ رہے کہ امداد نہ دی جائے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ انہوں نے آئی ایم ایف کو خط لکھا شوکت ترین کی آڈیو آپ کے سامنے ہے، یہ بانی پی ٹی آئی کی ایما پر سازش ہو رہی ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ان کا خواب ہے کہ خدا نخواستہ ملک ڈیفالٹ کر جائے، آپ پر کرپشن کے کیسز ہیں، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے تو آپ کو رہا نہیں کرنا، عدالتوں میں جائیں عدالتیں آپ کو رہا کریں گے۔

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ اس ملک دشمن سرگرمی کا آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات پر کوئی اثر نہیں ہوگا، ہم ان کا مکمل علاج کرنا جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے وزیرخزانہ کے انتخاب کو بہترین قرار دیا، ہمیں جو ملک ملا اس پر اللہ کا شکر اداکرنا چاہیے۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج میں تیزی آئی، سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے، نئی حکومت کے بعد دوست ممالک مثبت جذبات کا اظہار کر رہے ہیں، اقتدار سنبھالتے ہی معاشی صورتحال میں بہتری آئی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ کیا ٹیکس کا نیٹ نہیں بڑھنا چاہیے؟ کیا زیادہ وسائل والوں کو ٹیکس نیٹ میں نہیں آنا چاہیے؟

واضح رہے کہ 28 فروی کو پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر ارسال کیا تھا، جس میں پاکستان کو بیل آؤٹ پیکج دیتے وقت سیاسی استحکام کو مدنظر رکھنے کی درخواست کی گئی تھی۔

یہ خط بانی پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرکو لکھا تھا، خط کے متن میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت اور ان کی طرف سے یہ خط آئی ایم ایف کو بھیجا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ بانی چیئرمین آئی ایم ایف اور ریاست پاکستان کے مابین کسی ڈیل یا کوئی بھی ایسی سہولت جو قرضوں کی ادائیگی کے لیے مددگار ہو، اس کے درمیان نہیں آنا چاہتے۔

اس حوالے سے کہا گیا تھا کہ ہم حکومت سازی، قرضوں کی ادائیگی اور قانون کی حکمرانی کے لیے آئی ایم ایف کی ڈیل کی اہمیت سے آگاہ ہیں، پی ٹی آئی، آئی ایم ایف کی سہولت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہتی کیونکہ یہ وہ سہولت ہے جو ملک کی طویل مدتی معاشی بہبود کو فروغ دیتی ہے۔

8 مارچ کو عالمی مالیاتی فنڈ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خط پربیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف اندرونی سیاسی معاملات پر تبصرہ نہیں کرتا۔

ترجمان آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ہم معاشی استحکام اور نمو کے لیے آئینی ماحول کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام انتخابی تنازعات پر امن اور شفاف انداز میں حل کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 28 فروری کو خط ملا، آئی ایم ایف کا معاشی معاملات پر محدود مینڈیٹ ہے اور اندرونی سیاسی معاملات پر تبصرہ نہیں کرتے۔

یاد رہے کہ 13 مارچ کو وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے یورپی یونین سے رابطہ کرکے کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کا ’جی ایس پی پلس‘ کا درجہ واپس لیں، جھوٹی مہم کےذریعے معیشت داؤ پر لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

اس کے اگلے روز اسلام آباد میں یورپی یونین کے وفد نے کہا تھا کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے متعلق پی ٹی آئی نے کوئی باضابطہ رابطہ نہیں کیا۔

بعدازاں ترجمان پی ٹی آئی نے عطا اللہ تارڑکی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے یورپی یونین کو کوئی خط نہیں لکھا گیا، وزیر اطلاعات کے الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024