• KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am
  • KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am

پی ٹی آئی کا آئی ایم ایف کو خط، وزارت خزانہ معاملے کو دیکھ رہی ہے، دفتر خارجہ

شائع March 1, 2024
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ— فوٹو: ڈان نیوز
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ— فوٹو: ڈان نیوز

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی جانب سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کو لکھے گئے خط کے معاملے کو وزیر خزانہ دیکھ رہی ہے۔

جمعہ کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہیومن رائٹس کونسل کے 55ویں اجلاس کے موقع پر سیکریٹری خارجہ سائرہ سجاد قاضی نے سیکرٹری خارجہ نے عالمی انسانی حقوق کے فروغ کے لیے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا اور ملکی اور بین الاقوامی سطح پر تمام انسانی حقوق کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے طریقہ کار کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کا بھی عہد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری خارجہ نے ہائی کمشنر آفس پر زور دیا کہ وہ بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں صورتحال کی نگرانی کریں تاکہ وہاں انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالے سے انکوائری کمیشن تشکیل دیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان گزشتہ روز اسرائیلی فورسز کی جانب سے معصوم اور غیرمسلح فلسطینی باشندوں کے قتل عام کی سختی سے مذمت کرتا ہے جو وہاں اشیائے خوردونوش اور جان بچانے والی دواؤں کے انتظار میں کھڑے تھے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان، بھارت کے مسلم کانفرنس جموں و کشمیر کے دھڑوں پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتا ہے اور بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ 8 کشمیری جماعتوَں پر عائد پابندیاں اٹھائے۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کو لکھے گئے خط کے حوالے سے سوال پر ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان اس حوالے سے بیان دے چکے ہیں اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے معاملات کو وزارت خزانہ دیکھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے کے حوالے سے وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی فیصلہ کرچکی ہے، توانائی کا حصول پاکستان کی اولین ترجیح ہے اور پاکستان اس منصوبے کی اہمیت کو بخوبی سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے پہلے مرحلے میں پاکستان میں 80 کلومیٹر پائپ لائن کی تعمیر کی منظوری دی ہے اور تاحال اس منصوبے میں کسی تیسرے ملک یا فریق کی شمولیت کا علم نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024