مریم نواز کی لیڈی پولیس اہلکار کا دوپٹہ ٹھیک کرنے کی ویڈیو وائرل، صارفین کا ملا جلا ردعمل
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی لیڈی پولیس اہلکار کا دوپٹہ ٹھیک کرنے کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین ملا جلا ردعمل کا اظہار کررہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے حال ہی وزیراعلیٰ پنجاب کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے امن و امان سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا جب پولیس افسران کی جانب سے انہیں بریفنگ بھی دی گئی۔
اس دورے کے دوران مریم نواز کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے، جس میں لیڈی پولیس اہلکار کی جانب سے مریم نواز کو بریفنگ دی جارہی تھی۔
اس دوران لیڈی اہلکار کے سر سے دوپٹہ اترا جسے مریم نواز نے ٹھیک کرتے ہوئے ان کے سرپر رکھا۔
اس ویڈیو میں سوشل میڈیا صارفین بھی تبصرے کررہے ہیں، کچھ صارفین مریم نواز کے عمل کی تعریف کررہے ہیں جبکہ دیگر ان پر تنقید کررہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ یہ پرسنل اسپیس کی خلاف ورزی ہے اور خاتون سے اس کی رضامندی نہیں پوچھی گئی۔
عمر فاروق نامی صارف نے کہا کہ ریاست کو یہ اتھارٹی حاصل نہیں کہ لوگ کس طرح کا لباس پہنیں۔
یاسر خان نامی صارف نے لکھا کہ میڈیم وزیراعلیٰ آپ معاشرے کے دوسرے لوگوں کو ایسا عمل کرنے کی ترغیب دے رہی ہیں، ان کا یہ عمل کئی وجوہات کی بنا پر غلط ہے۔
ایک صارف نے نشاندہی کی کہ مریم کو ایسا کرنے کی ضرورت نہیں تھی، بطور وزیراعلیٰ ان کا یہ کام نہیں ہے۔
تاہم دوسری جانب مریم نواز کی حمایت میں کچھ لوگوں نے کہا کہ مریم نواز ایسا اس لیے کیا کیونکہ افسر نے پہلے ہی اپنا سر ڈھانپ رکھا تھا اور دوپٹہ نیچے گر گیا تھا۔
راشد ہاشمی نامی صارف نے کہا کہ اس میں غلط کیا ہے؟ اگر خاتون نے پہلے سے سر نہ ڈھانپا ہوتا اور مریم نواز نے ان کے سر پر دوپٹہ رکھا ہوتا تو بات مختلف ہوتی۔
سارہ ناصر نے کہا کہ مریم نواز کا عمل ہمارے کلچر کا حصہ ہے جس کا مطلب دوسرے کی عزت کرنا اور ان کی حفاظت کرنا، مریم نواز کوئی مرد نہیں تھیں اس لیے اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔
ایک اور صارف نے مریم نواز کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کیا غلط ہے؟ اس نے پہلے ہی دوپٹہ پہنا ہوا تھا اور مریم نواز نے ان کا دوپٹہ ٹھیک کردیا۔
دوسری جانب اسی وائرل ویڈیو پر اداکارہ میرا سیٹھی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے پولیس افسر کا دوپٹہ ٹھیک کرنے کا عمل یاد دہانی ہے کہ ہمارا جسم ہمارا اپنا ہے۔ ’