مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کا سینیٹ انتخابات سے قبل صدارتی انتخاب کرانے کا فیصلہ
پارلیمنٹ کی دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے سینیٹ انتخابات سے قبل صدارتی انتخاب کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور دونوں جماعتوں نے نئے صدر کے انتخاب کے لیے 8 مارچ کی تاریخ کی تجویز دے دی۔
ڈان نیوز کے مطابق دونوں جماعتوں نے تجویز دی ہے کہ اسمبلیوں کی حلف برداری کے فوری بعد صدارتی انتخاب ہوں گے۔
انتخاب میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بطور صدر حکومتی اتحادیوں کے امیدوار ہوں گے۔
واضح رہے کہ 8 ستمبر 2023 کو ڈاکٹر عارف علوی 5 سالہ مدت پوری کرنے والے ملک کے جمہوری طور پر منتخب ہونے والے چوتھے صدر بن گئے تھے۔
تاہم صدر کے انتخاب کے لیے ضروری الیکٹورل کالج کی عدم موجودگی کے باعث ڈاکٹر عارف علوی تاحال ملک کے صدر ہیں اور اس سے وہ ملکی تاریخ کے ان سربراہان مملکت میں سے ایک بن گئے جن کی مدت میں توسیع ہوئی ہے۔
قانون کے تحت دونوں ایوانوں (قومی اسمبلی اور سینیٹ) اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کی جانب سے صدر مملکت کو منتخب کیا جاتا ہے۔
آئین کے آرٹیکل 44 (1) کے مطابق صدر اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے دن سے 5 سال کی مدت کے لیے اپنے عہدے پر فائز رہیں گے، لیکن وہ اس عہدے پر اس وقت تک برقرار رہیں گے جب تک ان کے جانشین کا انتخاب نہیں ہو جاتا۔