• KHI: Zuhr 12:23pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:59am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:23pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:59am Asr 3:22pm

کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پربنائی گئی فلم ’آرٹیکل 370‘ پر تنقید

شائع February 19, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

بولی وڈ فلم ساز ادیتیا سہاس جمبھالے کی ہدایت کردہ پروپیگنڈہ فلم ’آرٹیکل 370‘ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے آنے والے انتخابات میں سیاسی آلے کے طور پر استعمال کیے جانے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔

ساتھ ہی جھوٹے پروپیگنڈے پر مبنی فلم کو حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے سمیت اس پر مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو دہشت گرد کے طور پر دکھائے جانے کا الزام بھی لگایا جا رہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ’آرٹیکل 370‘ کا ٹریلر سامنے آنے کے بعد نہ صرف ہولی وڈ اور عالمی فلم سازوں بلکہ خود بولی وڈ شخصیات نے بھی فلم ساز اور مودی حکومت پر خوب تنقید کی۔

بولی وڈ شخصیات نے ’آرٹیکل 370‘ کو واضح طور پر مودی سرکار کی پروپیگنڈا فلم قرار دیا اور اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ فلم کو بھارت میں عام انتخابات سے ایک ماہ قبل ریلیز کیا جا رہا ہے اور اسے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) سیاسی آلے کے طور پر استعمال کرے گی۔

حیران کن طور پر فلم میں واضح طور پر مقبوضہ کشمیر کے آزادی کے لڑنے والے افراد کو دہشت گرد کے طور پر دکھایا گیا ہے جب کہ فلم میں نریندر مودی کے کردار کو بھی دکھایا گیا ہے۔

فلم کے جاری کیے گئے ٹریلر میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کیے گئے برہان وانی کے کردار کو بھی دکھایا گیا ہے جب کہ وہاں پر بھارتی فوج، پولیس اور ایجنسیوں کو طاقت کا استعمال کرکے لوگوں کو گھروں تک محدود رکھتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔

فلم میں یامی گاتم کو خصوصی ایجنسی کے اعلیٰ افسر کے روپ میں دکھایا گیا ہے اور ’آرٹیکل 370‘ کو رواں ماہ 23 فروری کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

فلم کا ٹریلر سامنے آنے کے بعد ہی مقبوضہ کشمیر سمیت بھارت کی متعدد ریاستوں میں احتجاج شروع ہوگئے اور شائقین نے ٹوئٹر پر فلم کی کہانی پر اظہار برہمی بھی کیا۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024