آمریت کے دور میں جیتنے والوں کا اصل مطالبہ آمرانہ نظام کا قیام ہوتا ہے، بلاول بھٹو
سابق وفاقی وزیر و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آمریت کے دور میں جیتنے والوں کا اصل مطالبہ آمرانہ نظام کا قیام ہوتا ہے۔
ٹھٹہ میں پیپلز پارٹی کے یوم تشکر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ملک میں آمریت چاہتے ہیں، ہم عوام کی مدد سے تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے، ہم اس سسٹم اور جمہوری نظام میں رہ کر ہی بہتری کا بندوبست کر سکتےہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کرے گا تو ملکی مفاد کو خطرہ ہوگا، سب وعدہ کریں اگر جمہوریت کو خطرہ ہونے پر میں کال دوں تو سب کو نکلنا ہوگا، پاکستان کو بچانے کا وقت آگیا ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ کچھ لوگ آپ کو فرقے، مذہب، سیاست پر تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سے جمہوریت کو خطرہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جھوٹ پر سیاست ممکن نہیں ہے، پیپلز پارٹی کے کارکنان انتخابات کے دوران شہید ہوئے تب بھی ہم پر ہی دھاندلی کے الزامات لگائے گئے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیدوار کی بلاول بھٹو پر لاڑکانہ میں دھاندلی کروانے کے الزامات کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے بتایا کہ اپنے آپ کو مولانا کہہ کے ڈھٹائی سے جھوٹ بولنا مذاق ہے۔
سربراہ جی ڈی اے پیر پگارا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیر صاحب آپ مجھے بتائیں کہ کہاں دھاندلی ہوئی ہے؟
سابق وزیر نے بتایا کہ آصف علی زرداری پیپلزپارٹی کے صدارتی امیدوار ہوں گے۔