• KHI: Zuhr 12:23pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:59am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:23pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:59am Asr 3:22pm

جماعت اسلامی کی تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد سے معذرت

شائع February 14, 2024
ترجمان جماعت اسلامی  نے کہا کہ پی ٹی آئی  خیبر پختونخوا  میں بھی جس جماعت سے چاہے،  اپنے معاملات طے کر لے— فوٹو: اے ایف پی
ترجمان جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں بھی جس جماعت سے چاہے، اپنے معاملات طے کر لے— فوٹو: اے ایف پی

جماعت اسلامی پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ اتحاد کرنے سے معذرت کرلی۔

ترجمان جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی سے اتحاد کے حوالےسے ابتدائی مشاورت مکمل کرلی۔

اس میں کہا گیا کہ جماعت اسلامی نے طے کیا تھا کہ قومی سطح پر تحریک انصاف سے اشتراک عمل قومی مفاد میں ہو گا لیکن تحریک انصاف نے اپنے مؤقف کو تبدیل کیا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں بھی جس جماعت سے چاہے، اپنے معاملات طے کر لے، جماعت اسلامی کو خوشی ہو گی۔

بعد ازاں جماعت اسلامی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس حوالے سے نائب امیر لیاقت بلوچ کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ انہوں نے مرکزی مشاورت اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے قائدین نے جماعت اسلامی سے رابطہ کیا کہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نئی صورتحال میں مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق کریں۔

بیان کے مطابق لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی کی طرف سے تحریک انصاف کی قیادت کو آگاہ کر دیا گیا کہ جماعت اسلامی کے انتخابات 2024 پر بڑے تحفظات ہیں انتخابی نتائج کی تبدیلی اور زور زبردستی، سینہ زوری سے نتائج کو پلٹنا مکروہ اور جمہوریت کے لیے سیاہ گھناؤنا کھیل ہے جس کا نقصان ملک اور جمہوریت کو ہوگا، تاہم جماعت اسلامی عوامی مینڈیٹ سے جیتنے والے ممبران اسمبلی کا خیرمقدم کرتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کی تھی۔

امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا تھا کہ جماعت اسلامی کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوا ہے۔

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جس کے ساتھ بھی حکومت بنانا چاہے اس کا ان کو اختیار ہے، جماعت اسلامی کا نام استعمال کرنے کا اخلاقاً کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024