معاشقہ سامنے آنے پر مس جاپان نے تاج واپس کردیا
شادی شدہ شخص سے معاشقہ سامنے آنے کے بعد مس جاپان کا ٹائٹل جیتنے والی یوکرینی نژاد جاپانی دوشیزہ 22 سالہ کیرولینا شینو نے مس جاپان کا تاج واپس کردیا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق کیرولینا شینو گزشتہ ماہ 22 جنوری کو مس جاپان منتخب ہوئی تھیں اور ان کے انتخاب پر کئی مقامی افراد نے اظہار برہمی بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ مذکورہ دوشیزہ جاپانی نسل کی نہیں۔
مس جاپان کا ٹائٹل جیتنے کے بعد اپنی تقریر میں کیرولینا شیزو نے بھی اس بات پر اظہار افسوس کیا تھا کہ انہیں آج تک جاپانی تسلیم نہیں کیا گیا لیکن اب انہیں ٹائٹل دے کر انہیں جاپانی تسلیم کرلیا گیا۔
کیرولینا شیزو کی پیدائش یوکرین میں ہوئی تھی، تاہم جب وہ 5 سال کی تھیں، تب وہ والدہ کے ہمراہ جاپان منتقل ہوئی تھیں اور ان کی والدہ نے یہاں دوسری شادی کرلی تھی، جس کے بعد کیرولینا نے اپنے سوتیلے والد کا جاپانی نام اپنے نام کے ساتھ لگایا تھا۔
ان کے مس جاپان منتخب ہونے کے فوری بعد ہی تنازع شروع ہوگیا تھا، جہاں لوگوں نے انہیں غیر مقامی قرار دیا تھا، وہیں بعض افراد نے ان سے متعلق دعوے کیے تھے کہ وہ معاشقے میں رہی ہیں۔
تاہم معقاشقے کے دعوے سامنے آنے کے بعد کیرولینا شینو نے دعووں کو مسترد کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ وہ مذکورہ شخص کو نہیں جانتیں لیکن بعد ازاں جاپان کے معروف جریدے نے ان کے معاشقے کی مکمل تفصیلات شائع کیں، جس پر انہوں نے تاج واپس کردیا۔
کیرولینا شینو نے تسلیم کیا کہ وہ ایک شادی شدہ اور بچوں کے والد کے ساتھ معاشقے میں رہیں اور انہوں نے اپنے معاشقے کو خفیہ رکھا اور ساتھ ہی انہوں نے مداحوں سے معافی بھی مانگی۔
خیال رہے کہ مس جاپان کی طرح زیادہ تر خوبصورتی کے مقابلوں میں حصہ لینے والی خواتین کو شادی یا کسی سے جنسی تعلقات استوار کرنے کی اجازت نہیں ہوتی، ایسی خواتین کو مقابلہ حسن کا حصہ ہی نہیں بنایا جاتا۔
مس جاپان سے قبل بھی متعدد ممالک کی خوبصورت ترین لڑکی کا اعزاز حاصل کرنے والی دوشیزاؤں کے معاشقے سامنے آ چکے ہیں، جس پر انہیں اپنا تاج واپس کرنا پڑا۔
اب مس جاپان کا مقابلہ آئندہ برس ہوگا، رواں برس کوئی بھی مس جاپان نہیں ہوں گی، انتظامیہ نے تاحال رنر اپ رہنی والی دوشیزاؤں کو تاج پہنانے کا اعلان یا فیصلہ نہیں کیا۔