• KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 5:12pm

آصف علی زرداری پیپلز پارٹی کے صدر مملکت کے امیدوار ہوں گے، بلاول

شائع February 4, 2024
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری— فائل فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری— فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد صد مملکت کے عہدے کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار آصف علی زرداری ہوں گے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی وزیراعظم، صدر مملکت، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پورے ملک سے ہار رہی ہے اور مریم نواز کا وزیراعلیٰ یا وزیراعظم بننا خواب ہے، ابھی تک اسحٰق ڈار نے خواب دیکھنے پٌر ٹیکس نہیں لگایا ہے تو انہیں خواب دیکھنے دیں۔

بلاول نے تصدیق کی کہ آصف زرداری میرے صدر مملکت کے عہدے کے لیے امیدوار ہوں گے، میری تو یہی خواہش ہے کہ وہ الیکشن لڑیں، جو ان کا تجربہ ہے وہ اس نفرت اور تقسیم کے بحران سے نکلنے میں مددگار ثابت ہو گا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر مملکت عارف علوی کی مدت ملازمت 9 ستمبر 2023 کو ختم ہو گئی تھی لیکن اسی موقع پر نگران حکومت کے قیام کی وجہ سے ان کی مدت ملازمت میں توسیع کردی گئی تھی اور انتخابات کے بعد نئے صدر مملکت کا اعلان بھی کیا جائے گا۔

پیپلز پارٹی چیئرمین نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو اپنی ہار نظر آ رہی ہے، اسی لیے وہ ایک بار پھر پرتشدد واقعات کی سیاست کر رہی ہے۔

بلاول بھٹو نے بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کے نکاح کے کیس میں فیصلے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ میں اس کی مذمت کرتا ہوں اور ہمیں سیاست میں اتنا نہیں گرنا چاہیے کہ یہ باتیں عدالت اور میڈیا میں آئیں، مجھے افسوس ہے کہ ہمارا ملک اس نہج پر پہنچ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ اور سائفر پر تو میرا واضح موقف ہے اور میں نے ماضی میں اس پر رائے دے دی لیکن عدت میں نکاح کے کیس میں سزا پر تعجب اور افسوس ہے، میرے لیے اس کو سپورٹ کرنا مشکل ہو گا۔

لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی سے جس لیول پلینگ فیلڈ کا وعدے کیا تھا وہ ابھی تک تو درست ثابت نہیں ہوا،

دوران انٹرویو بلاول بھٹو نے عام انتخابات میں دھاندلی کا خدشہ ظاہر کردیا۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ عام انتخابات میں دھاندلی یا دھند کا خدشہ ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ تو موسم ہی دھند کا ہے، ہمیں اس حد تک تو اطلاعات آئی ہیں کہ میاں صاحب کے مطالبات کافی زیادہ ہیں، ویسے ہر الیکشن پر تنقید ہوئی ہے لیکن اس الیکشن پر جتنی تنقید ہونی تھی وہ ہو چکی ہے اور اس سے زیادہ تنقید نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کراچی کو دوبارہ نوے کی دہائی میں دھکیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، کراچی کی تمام سیاسی جماعتیں کوئی لسانیت کی بنیاد پر کراچی کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، کوئی مذہب تو کوئی فرقہ واریت کی بنیاد پر کراچی کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں لیکن عوام یہ تمام سازشیں 8 فروری کو تیر پر ٹھپہ لگاکر ناکام بنا دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 5 جولائی 2024
کارٹون : 4 جولائی 2024