• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

بارش کے بعد کراچی کی بدترین صورتحال، ایم کیو ایم پاکستان، جماعت اسلامی کی پیپلز پارٹی پر تنقید

شائع February 4, 2024
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا یہ سلسلہ آج اتوار کو بھی پورے دن وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے—فوٹو:ڈان  نیوز
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا یہ سلسلہ آج اتوار کو بھی پورے دن وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے—فوٹو:ڈان نیوز

بارش کے بعد کراچی کی بدترین صورتحال پر متحدہ قومی مومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان) اور جماعت اسلامی نے سندھ کی سابقہ حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ دیر کی بارش سے شہر قائد تالاب کا منظر پیش کر رہا ہے۔

’ڈان نیوز ’ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کچھ دیر کی بارش سے کراچی تالاب کا منظر پیش کر رہا ہے، ابتر صورتحال نے بلدیاتی نمائندوں کی کارکردگی کی قلعی بھی کھول دی ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد کراچی کی سڑکوں پر نہ بلدیاتی نمائندے ہیں اور نہ ٹریفک پولیس ہے۔

دوسری جانب ترجمان جماعت اسلامی نے کہا کہ میئر کراچی کے ماتحت واٹر بورڈ کا عملہ کدھر ہے؟ نالوں کی صفائی میں کرپشن نہ ہوتی تو نظام مفلوج نہ ہوتا۔

جماعت اسلامی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خطرہ ہے کچھ دیر کی بارش کے باعث سڑکیں پھر بہہ جائیں گی، شارع فیصل پر لوگ پھنسے رہے، جواب کون دے گا ؟

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ عوام عام انتخابات سے قبل پیپلز پارٹی کی کراچی کو پیرس بنانے کے دعوی کی حقیقت دیکھ لیں، کراچی میں بارش نے قبضہ میئر کی ناقص کارکردگی کا پول کھول دیا۔

اپنے ایک بیان میں حافظ نعیم الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ عوام پریشان حال لیکن میئر نے کسی قسم کے کوئی انتظامات نہیں کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بارش میں نوتعمیر شدہ سڑکیں اور سیوریج کا نظام مکمل تباہ ہوگیا، بارش کی پیش گوئی کے باوجود نالوں کی صفائی کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔

انہوں نے اپنے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ بھی شیئر کی جس میں پیپلزپارٹی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

  —اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

واضح رہے کراچی میں گزشتہ رات کی بارش نے شہری انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھول دیا جب کہ بارش رکے کئی گھنٹے گزر گئے لیکن کئی سڑکیں تاحال تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

ملیر میں بھی سڑکوں پر سیلابی صورتحال رہی، پانی کا ریلا گھروں میں داخل ہوگیا، محمود آباد نالہ اوور فلو ہونے سے پانی قریبی گھروں میں گھس گیا، سول ہسپتال کے وارڈ نمبر 3 میں بھی پانی داخل ہوگیا۔

بارش کے بعد جناح ہسپتال کے میڈیکل آئی سی یو میں شارٹ سرکٹ سے آگ لگ گئی، اندھیرے سے مریضوں اور طبی عملے کو مشکلات کا سامنا رہا، شہر کے مختلف علاقے بجلی بندش کے باعث تاریکی میں ڈوب گئے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی شہر کا موجودہ درجہ حرارت 19.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ شمال مشرق سے 8 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جو دن کے اوقات میں 20 سے 25 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہیں، شہر کی ہوا میں نمی کا تناسب اس وقت 92 فیصد ہے۔

شہرِ قائد میں سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاؤن میں 66 ملی میٹر اور ملیر میں 64 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، یونیورسٹی روڈ پر 29.8، ناظم آباد میں 23.5، ناتھ کراچی میں 33.6 ملی میٹر، قائدآباد میں 52، گلشن معمار میں 23 اور کورنگی میں 14 ملی میٹر برسات ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا یہ سلسلہ آج اتوار کو بھی پورے دن وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024