• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

ایمل ولی خان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹادی گئی

شائع January 11, 2024
ایمل ولی خان کے خلاف توہین عدالت کی  درخواست پشاور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے—فائل فوٹو: ایمل خان ولی فیس بُک
ایمل ولی خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پشاور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے—فائل فوٹو: ایمل خان ولی فیس بُک

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹاتے ہوئے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایمل ولی خان نے جو بیان دیا ہے، باہر جاکر اس کی تردید کردیں۔

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان توہین عدالت کیس میں پشاور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ محمد ابراہیم خان نے سوشل میڈیا پر چلنے والا ویڈیو بیان اسکرین پر چلانے کی ہدایت کی۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ یہ عدالت کی تقدس کا معاملہ ہے۔

ایمل ولی خان نے بیان دیا کہ وہ معافی چاہتے ہیں مگر انہوں نے عدالت کی توہین نہیں کی صرف گلہ کیا ہے۔

چیف جسٹس نے ایمل ولی سے مکالمہ کیا کہ آپ نے جو بیان دیا ہے، باہر جاکر اس کی تردید کردیں۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ایمل ولی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹادی۔

عدالت نےگزشتہ سماعت ایمل ولی کونوٹس جاری کیا تھا اور انہیں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

توہین عدالت کی درخواست پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق ممبر قومی اسمبلی فضل محمد خان نے بیرسٹر سروس شاہ کی وساطت سے دائرکی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ایمل ولی خان ایک سیاسی جماعت کے صوبائی صدر ہیں، انہوں نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کےخلاف غیر شائستہ الفاظ کا استعمال کیا، ایمل ولی نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ ’ایکس‘ پر بھی چیف جسٹس پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔

درخواست کے مطابق ایمل ولی خان نے نہ صرف الزامات لگائے بلکہ انہوں نے چیف جسٹس کو دھمکی دی اور عدلیہ کو دباؤں میں لانے کی کوشش کی، درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایمل ولی خان توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں لہذا ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024