• KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:22pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:53am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:58am Asr 3:22pm
Election 2024

این اے 53 راولپنڈی کے ووٹرز بنیادی مسائل کا شکار

شائع January 5, 2024

راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے ترپن کی سیاست سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کے گرد گھومتی ہے۔ چوہدری نثار چکری۔ چونترہ اور چک بیلی کے علاقے سے کئی دہائیوں سے رکن اسمبلی منتخب ہورہے ہیں۔

راولپنڈی کے دیگر علاقوں کی طرح این اے 53 کے ووٹرز بھی بنیادی مسائل کا شکار ہیں۔ حلقے میں بدستور اسکولوں۔ اسپتالوں کی سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔ نہ ہی سڑکیں، شاہراہیں اور گلیاں نالیاں بن سکیں۔

حلقے سے گزرتی موٹر وے ایم ٹو کے ارد گرد پھیلتی ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے بھی ووٹرز پریشان ہیں۔ جس کے باعث زرعی زمینیں تیزی سے ختم ہو رہی ہیں۔ جہاں بڑی آبادی کا وسیلہ روزگار زراعت سے وابستہ۔

حلقے کے عوام کہتے ہیں لاکھوں کی آبادی کے لیے کوئی اسپتال نہیں۔ ایمرجنسی میں راولپنڈی جانا پڑتا ہے۔ کئی جانیں راستے میں ہی ضائع ہو جاتی ہیں۔ عوام اسکول کالج کی تعمیر کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔

حلقے میں ووٹرز کی کل تعداد 4 لاکھ 1 ہزار 376 ہے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 7 ہزار 590 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 93 ہزار 786 ہے۔

2018ء میں چوہدری نثار کے حریف سرور خان قومی اسمبلی پہنچے۔ اب کی بار این اے 53 میں چوہدری نثار کا پلڑا بھاری ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی سے گزشتہ انتخاب جیتنے والے سرور خان نے پارٹی کو خیرباد کہہ کر اپنی پوزیشن کمزور کر لی ہے۔ اس سیاسی داؤ پیچ اور اکھاڑ پچھاڑ میں این اے 53 کے ووٹرز کا مطالبہ ہے کہ ان کے مسائل حل کیے جائیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024