• KHI: Asr 4:09pm Maghrib 5:45pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:09pm Maghrib 5:45pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:28pm Maghrib 5:05pm

طبی لحاظ سے میری موت ہوچکی تھی، شریاس تالپڑے

شائع January 3, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

گزشتہ ماہ دسمبر میں کارڈیک اریسٹ (دل کے دورے) کا شکار ہونے والے بولی وڈ اداکار شریاس تالپڑے نے کہا ہے کہ ہے وہ چند منٹ تک طبی طور پر مر چکے تھے، ڈاکٹرز نے بجلی کے کرنٹ دے کر ان کی زندگی بچائی۔

شریاس تالپڑے کو دسمبر کے وسط میں دل کا دورہ پڑا تھا، جس وجہ سے نہ صرف ان کی اینجیوپلاسٹی کی گئی تھی بلکہ ایک ہفتے تک انہیں زیر علاج بھی رکھا گیا تھا۔

اس وقت یہ خبریں بھی پھیلی تھیں کہ شریاس تالپڑے دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگئے۔

اب دو ہفتوں بعد انہوں نے اپنی صحت سے متعلق پہلی بار ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے اس بات پر خدا کا شکر ادا کیا کہ انہیں نئی زندگی ملی۔

انہوں نے بتایا کہ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی کار میں انہیں دل کا دورہ پڑا تھا، دورہ پڑنے کے 10 منٹ بعد انہیں ہسپتال پہنچایا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے ہوشیاری سے ان کا علاج کیا۔

شریاس تالپڑے کے مطابق چند منٹ تک ان کی دل بلکل بند ہو چکی تھی اور وہ طبی طور پر مردہ ہو چکے تھے، تاہم ڈاکٹرز نے انہیں بجلی کے جھٹکے دے کر ان کی زندگی بچائی۔

ان کے مطابق ڈاکٹرز کی جانب سے بجلی کے جھٹکے دیے جانے سے ان کے دل نے دوبارہ دھڑکنا شروع کیا اور انہیں نئی زندگی ملی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے دل کی دونوں مرکزی شریانیں بند ہوچکی تھیں، ایک تو 100 فیصد بن ہوچکی تھی جب کہ دوسری 99 فیصد بند ہوگئی تھی اور ڈاکٹرز کی مہارت نے انہیں نئی زندگی بخشی۔

شریاس تالپڑے کا کہنا تھا کہ ایک ہی جھٹکے میں انہیں زندگی اور موت کی حقیقت کا علم ہوگیا اور انہیں احساس ہوگیا کہ کس کے پاس کتنا کم وقت ہوتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ انہوں نے 16 سال کی عمر میں تھیٹر سے اداکاری کا آغاز کیا، 20 سال کی عمر میں فلموں میں آئے اور گزشتہ 28 سال سے انڈسٹری کا حصہ ہیں اور یہی سوچتے تھے کہ ان کے پاس وقت سمیت ہر چیز ہے لیکن دل کے دورے نے ان کی آنکھیں کھول دیں۔

انہوں نے مختلف طبی پیچیدگیوں سامنے آنے پر لوگوں کو جلد سے جلد ڈاکٹر سے رجوع کرنے کا مشورہ بھی دیا اور کہا کہ جسم میں ہونے والی تبدیلیاں دراصل بڑی بیماری کا عندیہ ہوتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024