سابق وزیر خارجہ و خزانہ سرتاج عزیز انتقال کرگئے
پاکستان کے سابق وزیر خارجہ و خزانہ سرتاج عزیز 95 سال کی عمر میں اسلام آباد میں انتقال کر گئے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پو پوسٹ میں سرتاج عزیز کے انتقال کی تصدیق کی۔
مسلم لیگ (ن) کے آفیشل ’ایکس‘ اکاؤنٹ سے بھی سرتاج عزیز کے انتقال کی تصدیق کی گئی۔
سرتاج عزیز، مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما تھے اور کافی عرصے سے علیل تھے۔
وہ تحریک پاکستان کے کارکنوں میں سے تھے اور انہوں نے خزانہ و خارجہ سمیت مختلف عہدوں پر کام کیا۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے سرتاج عزیز کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سرتاج عزیز مشہور شخصیت تھے جنہوں ملک کی بے لوث اور مثالی خدمت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیز کو ہمیشہ علمی صلاحیتوں اور دیانتداری کے لیے یاد رکھا جائے گا۔
سرتاج عزیز 1929 میں نوشرہ میں پیدا ہوئے اور اسلامیہ کالج لاہور اور پنجاب یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی۔
دور طالب علمی میں انہوں نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور 1946 میں آل انڈیا مسلم لیگ کی انتخابی مہم میں متحرک رہے۔
سرتاج عزیز نے قیام پاکستان کے بعد 1950 میں سول سروس میں شمولیت اختیار کی جبکہ اعلیٰ تعلیم کے لئے امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی بھی گئے۔
وہ اپنی پیشہ وارانہ زندگی کے اوائل میں جوائنٹ سیکریٹری پلاننگ کمیشن رہے جبکہ اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن میں بھی خدمات سرانجام دیں۔
سرتاج عزیز 1985 میں سینیٹر منتخب ہوئے جبکہ ضیا دور حکومت میں وزیر مملکت کا عہدہ بھی سنبھالا۔
وہ 1990 کی دہائی میں نواز شریف کے وزارت عظمیٰ کے دور میں وزیر خزانہ رہے، جبکہ (ن) لیگ کے تیسرے دور حکومت میں مشیر برائے خارجہ امور اور قومی سلامتی کے عہدے پر بھی فائز رہے۔