• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

سارہ انعام قتل کیس: مجرم شاہنواز کی والدہ کی بریت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر

شائع January 2, 2024
سیشن عدالت نے مجرم شاہنواز امیر کی والدہ کو بری کردیا تھا  —فائل فوٹو: ڈان نیوز
سیشن عدالت نے مجرم شاہنواز امیر کی والدہ کو بری کردیا تھا —فائل فوٹو: ڈان نیوز

شوہر کے ہاتھوں قتل ہونے والی کینیڈین شہری سارہ انعام کے قتل کے مرکزی مجرم شاہنواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ کی بریت کے خلاف مقتولہ کے والد انعام الرحیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق والد انعام الرحیم نے وکیل راؤ عبد الرحیم کے ذریعے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سیشن عدالت نے ثمینہ شاہ کو کیس سے بری کیا، سیشن عدالت کے ثمینہ شاہ کو کیس سے بری کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور ثمینہ شاہ کو زیادہ سے زیادہ سزا سنائی جائے۔

بعد ازاں مقتولہ سارہ انعام کے والد انعام الرحیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وقوعہ والے دن فارم ہاؤس پر 3 افراد موجود تھے، شاہنواز امیر نے قتل کیا جبکہ والدہ ثمینہ شاہ بھی وہاں موجود تھی، ایسا ہو نہیں سکتا کہ ثمینہ شاہ جرم میں ملوث نہ ہوں، مجرم شاہنواز امیر کو جو سزا سنائی گئی اس سے مطمئن ہوں۔

خیال رہے کہ 14 دسمبر 2023 کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سارہ انعام کے قتل کے ملزم شاہ نواز امیر کو سزائے موت اور 10 لاکھ جرمانے کا حکم دیا جبکہ ملزمہ ثمینہ شاہ کو کیس سے بری کر دیا تھا۔

جج نے اپنے تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ جہاں تک شریک ملزمہ ثمینہ شاہ کا تعلق ہے، انہیں ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیا گیا، ثمینہ شاہ کو بعد میں قتل میں معاونت کے الزام میں مقدمے میں نامزد کیا گیا، ان پر قتل میں معاونت کے الزام کے حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

جج نے کہا کہ وقوعہ کے وقت ثمینہ شاہ فارم ہاؤس پر موجود تھیں مگر ان کی قتل میں معاونت کا کوئی ثبوت موجود نہیں، تفتیش اور ٹرائل کے دوران بھی ثمینہ شاہ کے خلاف کوئی مجرمانہ مواد ریکارڈ پر نہیں لایا گیا، وقوعے کے فوراً بعد ثمینہ شاہ نے خود پولیس کو فون کر کے سارا انعام کے قتل کے حوالے سے آگاہ کیا، لہٰذا شریک ملزمہ ثمینہ شاہ کو شک کا فائدہ دے کر مقدمے سے بری کیا جاتا ہے۔

سارہ انعام قتل کیس

خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 23 ستمبر 2022کو ایاز امیر کے بیٹے کو اپنی پاکستانی نژاد کینیڈین شہری بیوی کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے ایک روز بعد اس کیس میں معروف صحافی کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔

پولیس نے بتایا تھا کہ 22 ستمبر کو رات کسی تنازع پر جوڑے کے درمیان جھگڑا ہوا تھا، بعد ازاں جمعہ کی صبح دونوں میں دوبارہ جھگڑا ہوا جس کے دوران ملزم نے خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر سر پر ڈمبل مارا۔

تفتیش کے دوران ملزم شاہنواز نے پولیس کو بتایا تھا کہ اس نے اپنی بیوی کو ڈمبل سے قتل کیا اور اس کی لاش باتھ روم کے باتھ ٹب میں چھپا دی۔

پولیس نے اس کی اطلاع پر لاش کو برآمد کیا، ایف آئی آر میں کہا گیا کہ متوفی کے سر پر زخم پائے گئے تھے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا پولیس ٹیم نے گھر سے آلہ قتل بھی برآمد کیا تھا جو ایک بیڈ کے نیچے چھپایا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024