• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

عمر ڈار بازیابی کیس: آئی جی پنجاب کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی روشنی میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت

شائع January 2, 2024
درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے سماعت کی—فائل فوٹو: عثمان ڈار/فیس بک
درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے سماعت کی—فائل فوٹو: عثمان ڈار/فیس بک

لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب کو سابق پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کے بھائی عمر ڈار کی بازیابی سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج کی روشنی میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت دے دی۔

عمر ڈار کے مبینہ اغوا کے خلاف اُن کی والدہ ریحانہ ڈار کے جانب سے دائر درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے سماعت کی۔

دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عمر ڈار کو جہاں سے اغوا کیا گیا وہ مصروف علاقہ ہے، وہاں سی سی ٹی وی کیمریں موجود ہیں، ہمیں ہوٹل والے سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں دے رہے۔

دریں اثنا عدالت نے آئی جی پنجاب کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی روشنی میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت دے دی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر پولیس یونیفارم میں افراد ہیں تو ان کے بارے میں آئی جی پنجاب بتائیں، پولیس اہلکار ہیں تو وہ کس تھانے کے تھے۔

بعدازاں عدالت نے کسی کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔

پسِ منظر

واضح رہے کہ 30 دسمبر کو پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق پارٹی رہنما عثمان ڈار کے بھائی عمر ڈار کو لاہور سے مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ’ایکس‘ پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں عمر ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار نے کہا تھا کہ انہیں ابھی لاہور سے اپنے بیٹے کے اغوا کی اطلاع ملی ہے، انہوں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔

بعدازاں لاہور ہائی کورٹ میں عمر ڈار کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی تھی، درخواست میں پنجاب پولیس کے سربراہ اور سی سی پی او لاہور جیسی اہم شخصیات کو فریق نامزد کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل بھی عثمان ڈار کی والدہ نے ویڈیو کے ذریعے الزامات لگائے تھے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے 20 لوگ ان کے گھر بھیجے تھے جنہوں نے انہیں زد و کوب کیا تھا۔

انہوں نے مزید الزام عائد کیا تھا کہ پولیس ان کے گھر وارنٹ گرفتاری کے بغیر گھسی اور خواجہ آصف کی ایما پر ہی 9 مئی کو ان کے گھر پر حملہ کیا گیا تھا۔

ان الزامات پر خواجہ آصف نے عثمان ڈار اور ان کی والدہ ریحانہ ڈار کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024