• KHI: Fajr 5:10am Sunrise 6:26am
  • LHR: Fajr 4:39am Sunrise 6:00am
  • ISB: Fajr 4:43am Sunrise 6:06am
  • KHI: Fajr 5:10am Sunrise 6:26am
  • LHR: Fajr 4:39am Sunrise 6:00am
  • ISB: Fajr 4:43am Sunrise 6:06am

فوٹوشوٹ کے دوران میری رنگت گوری کی جاتی تھی، آمنہ الیاس

شائع January 1, 2024
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ماڈل و اداکارہ آمنہ الیاس اگرچہ ماضی میں بھی رنگت کے حوالے سے کھل کر بات کرتی آئی ہیں، تاہم اب ان کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہیں، جس میں ایک بار پھر وہ اپنی سانولی رنگت پر بات کرتی دکھائی دیں۔

وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو آمنہ الیاس کی جانب سے حال ہی میں فریحہ الطاف کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی ہے، جہاں انہوں نے شوبز کیریئر سمیت ماڈلنگ پر بھی کھل کر باتیں کی تھیں۔

پروگرام کی وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو میں آمنہ الیاس کو اپنی سانولی رنگت کی وجہ سے انڈسٹری میں پیش آنے والی مشکلات پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں آمنہ الیاس کہتی ہیں کہ ان خاندان کے تمام افراد کی رنگت سانولی ہے، اس لیے انہیں کبھی گھر میں اس بات کا احساس ہی نہیں ہوا تھا کہ گوری رنگت اہم ہوتی ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ کبھی کبھار اسکول یا کالج سے آتے وقت خالہ انہیں مذاق میں کہتی تھیں کہ چہرے پر دہی لگایا کرو لیکن اس وقت وہ ان کی باتوں کو دل پر نہیں لیتی تھیں اور انہیں کوئی تکلیف بھی نہیں ہوتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے کبھی اس طرح سوچا ہی نہیں تھا کہ سانولی رنگت غیر اہم ہوتی ہے یا رنگت کو گورا بھی کیا جا سکتا ہے اور انہیں سانولی رنگت پر خالہ یا کسی اور کی کہی بات پر تکلیف بھی نہیں ہوتی تھی۔

آمنہ الیاس کے مطابق انہیں تکلیف اس وقت ہونا شروع ہوئی جب انہوں نے کام کرنا شروع کیا یعنی انہوں نے جب پروفیشنل ماڈلنگ اور اداکاری کا آغاز کیا، تب انہیں سانولی رنگت کے طعنے دیے جانے پر تکلیف ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ ماڈلنگ کیریئر کے آغاز میں جب وہ کوئی بھی شوٹ کرواتی تھیں تو انہیں ٹو ٹون لائٹر کیا جاتا تھا یعنی ان کی رنگت کو میک اپ کے ذریعے گورا کیا جاتا تھا۔

اداکارہ کے مطابق نہ صرف ان کے چہرے بلکہ ہاتھ اور پائوں کو بھی گورا کیا جاتا تھا اور ہر جگہ انہیں میک اپ لگایا جاتا تھا، جس پر انہیں تکلیف ہوتی تھی۔

آمنہ الیاس کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی رنگت گوری کرنے پر اس لیے تکلیف ہوتی تھی کیوں کہ انہیں مصنوعی طور پر دوسرے روپ میں دکھایا جاتا تھا، یعنی جس طرح وہ ہیں، انہیں اس طرح نہیں دکھایا جاتا تھا۔

اس سے قبل بھی آمنہ الیاس شوبز انڈسٹری میں سانولی رنگت کے حامل فنکاروں اور خصوصی طور پر اداکارائوں کے ساتھ ناروا سلوک پر بات کرتی رہی ہیں۔

ستمبر 2023 میں انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگرچہ اب شوبز انڈسٹری میں ماضی کے مقابلے بہتری آچکی ہے لیکن اس کے باوجود تاحال سانولی رنگت کی لڑکیوں کو آج بھی منفی اور شہوت انگیز کردار دیے جاتے ہیں، انہیں اسکرین پر سگریٹ نوشی کرتے دکھایا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رنگت کے حوالے سے اب بھی شوبز انڈسٹری میں خواتین کے ساتھ تفریق برتی جاتی ہے اور سانولی لڑکیوں کو اسکرین پر بولڈ اور شہوت انگیز انداز میں دکھایا جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024