میری جماعت کو بلے کے انتخابی نشان کی آفر ہوئی جسے مسترد کردیا، پرویز خٹک کا دعویٰ
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے دعوی کیا ہے کہ ان کی جماعت کو بلے کے انتخابی نشان کی آفر ہوئی تھی جسے انھوں نے مسترد کردیا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 4 سال پی ٹی آئی کی حکومت رہی لیکن اس صوبے کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا، ایک اسکیم نہیں دی گئی، ہمارے فنڈز بند کیے، اس صوبے کے پٹھانوں کو عمران خان بیوقوف سمجھتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اضلاع اورڈسٹرکٹس سے زیادتی ہوئی، وفاق نے ہمارے بہت سارے حقوق ضبط کیے ہیں۔
پرویز خٹک نے کہا کہ میں نے تو پارٹی بنائی اور ان کو چیلنج کیا کہ میں تو تمہارے مقابلے میں آیا ہوں، میں تمہاری شکل دکھانا چاہتا ہوں کہ تمہاری اس صوبے میں کارکردگی کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی لوگ الیکشن سے پہلے اپنے لیے میدان دیکھتے ہیں، یہ کوئی کفر نہیں ہے، یہ صحیح ہے کہ کوئی پی ٹی آئی میں جائے تو ٹھیک اور اسے چھوڑے تو لوٹا، الیکشن کے بعد الیکٹیبلز بھی ہمارے ساتھ شامل ہوں گے، ہم نے سابق ادوار میں صرف وقت نہیں گزار بلکہ کام کیا ہے، وفاق سے صوبے کے تمام حقوق لے کر رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ جوق در جوق ہماری جماعت میں شامل ہورہے ہیں، بلا ہو یا نہ ہو،میں سیاسی آدمی ہوں ،ہم میدان میں ہیں، ضم اضلاع کی ترقی پر بھی خصوصی توجہ دیں گے، ہماری الیکشن مہم جاری ہے۔