غزہ جنگ کی اسرائیل کو بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے، نیتن یاہو
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے خلاف جاری جنگ میں فوجیوں کی اموات میں اضافے کے بعد کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کی اسرائیل کو بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعہ سے اب تک 14 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ میں لڑائی کے ایک خطرناک دن کے بعد آج کی صبح بہت مشکل رہی۔
اپنے بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ اس جنگ میں ہمیں بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے لیکن ہمارے پاس لڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھرپور طاقت کے ساتھ لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم اس جنگ کے خاتمے تک، اپنی فتح تک اور اہداف مکمل ہونے تک لڑتے رہیں گے، جب تک حماس تباہ نہیں ہو جائے لڑتے رہیں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اپنے یرغمال افراد کی واپسی تک لڑتے رہیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ دوبارہ اسرائیلی ریاست کے لیے خطرہ نہ بن سکے۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک بات واضح کردوں، یہ ایک طویل جنگ ہو گی جو حماس کے خاتمے تک جاری رہے گی اور ہم شمال اور جنوب دونوں جانب سیکیورٹی اور امن قائم کریں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سے مسلسل غزہ پر بمباری جاری ہے جس سے شمالی غزہ اب ملبے کا ڈھیر ہو بن چکا ہے اور اب تک بمباری اور زمینی کارروائی میں 20 ہزار 400 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں اور لاپتا افراد کی تعداد بھی 60 ہزار سے زائد ہے۔