• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

سال 2023 کے دوران اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری سب سے زیادہ منافع بخش رہی

شائع December 24, 2023
ٹاپ لائن سکیورٹیز نے 2023 میں سے زیادہ منافع دینے والے اثاثوں کی فہرست جاری کردی —فائل فوٹو: اے ایف پی
ٹاپ لائن سکیورٹیز نے 2023 میں سے زیادہ منافع دینے والے اثاثوں کی فہرست جاری کردی —فائل فوٹو: اے ایف پی

ٹاپ لائن سکیورٹیز نے 2023 میں سب سے زیادہ منافع دینے والے اثاثوں کی فہرست جاری کردی جس کے مطابق رواں برس اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری دیگر تمام شعبوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ منافع بخش ثابت ہوئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے ریسرچ نوٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں برس اسٹاک ایکسچینج کے سرمایہ کاروں نے 53 فیصد منافع کمایا۔

2023 میں دوسرا سب سے زیادہ منافع دینے والا اثاثہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے تحت چلنے والی اسکیم ’نیا پاکستان سرٹیفکیٹ‘ ہے، اس میں سرمایہ کاری کرنے والوں نے 33 فیصد منافع کمایا۔

تیسرا سب سے سے منافع بخش شعبہ ریئل اسٹیٹ رہا کیونکہ رئیل اسٹیٹ پورٹل Zameen.com کے ڈیٹا کے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2023 میں کراچی میں مکانات، رہائشی اور کمرشل پلاٹوں کی اوسط قیمتیں 6 فیصد سے 29 فیصد تک بڑھ گئیں۔

سال 2023 میں ڈالر میں سرمایہ کاری نے 25 فیصد منافع کما کر دیا کیونکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 226 روپے سے بڑھ کر 283 روپے تک چلی گئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 21 فیصد اضافہ ہوا جہاں اسی عرصے کے دوران یہ 236 روپے سے بڑھ کر 285 روپے تک پہنچ گیا۔

سال 2023 میں ایک اور انتہائی منافع بخش اثاثہ ٹریژری بلز رہا، حکومت کو مہنگائی سے نمٹنے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود کو 22 فیصد کی بلند ترین سطح تک بڑھانا پڑا، نتیجتاً ٹریژری بلز میں سرمایہ کاروں نے 2023 میں 23 فیصد منافع کمایا۔

سونے نے گزشتہ چند برس کے دوران مقامی سرمایہ کاروں کو اوسط سے زیادہ منافع فراہم کیا ہے، سال 2023 میں اس کی قیمت ایک لاکھ 57 ہزار 836 روپے فی 10 گرام سے بڑھ کر ایک لاکھ 86 ہزار 900 روپے ہو گئی، جوکہ سالانہ 18 فیصد منافع ظاہر کرتا ہے۔

عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت اسی مدت کے دوران تقریباً 13 فیصد بڑھ کر ایک ہزار 826 ڈالر فی اونس سے 2 ہزار 65 ڈالر ہوگئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024