• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

مقبوضہ کشمیر میں دوران حراست بھارتی فوج کے تشدد سے تین کشمیری شہید

شائع December 23, 2023
بھارتی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے پاس تینوں ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں— فائل فوٹو: اے پی
بھارتی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے پاس تینوں ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں— فائل فوٹو: اے پی

بھارت فوج نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں تین کشمیری دوران حراست بھارتی فوج کے بدترین تشدد سے ہلاک ہو گئے۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق مقامی لوگوں اور رہائشیوں نے بتایا کہ فوج نے پونچھ میں جمعرات کو فوج کی دو گاڑیوں پر حملے کے بعد پوچھ گچھ کے لیے کم از کم آٹھ شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔

جمعرات کو ہونے والے اس حملے میں چار بھارتی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہو گئے تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مقامی لوگوں نے فوجی اہلکاروں پر تینوں کشمیریوں کو قریبی فوجی کیمپ میں تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا جس کے بعد لاشوں کو مقامی پولیس کے حوالے کر دیا گیا جس نے بعد میں ان کے اہلخانہ سے رابطہ کیا۔

مقامی افراد بتایا کہ تین لاشوں پر شدید تشدد کے نشانات تھے۔

اہل خانہ کے مطابق گرفتار کیے گئے دیگر پانچ افراد کو بھی شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فوجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ایک مقامی شخص محمد یونس کے مطابق فوجی جمعہ کی صبح گاؤں پہنچے اور ان کے دو بھائیوں اور ایک کزن سمیت نو گاؤں والوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک بزرگ کو چھوڑ دیا گیا لیکن باقی تمام افراد کو بے رحمی سے مارا پیٹا گیا اور بجلی کے جھٹکے دیے گئے۔

یونس نے کہا کہ میرے رشتے دار بھی تشدد کی وجہ سے بری طرح زخمی ہوئے ہیں اور ان کا علاج فوجی ہسپتال میں کیا جا رہا ہے۔

اے پی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حراست میں لیے گئے شہریوں پر تشدد کی ویڈیوز آن لائن وائرل ہو گئیں جس پر عوام میں اشتعال پھیل گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ حکام نے ہفتے کی صبح پونچھ اور راجوڑی میں اسمارٹ ڈیوائسز پر انٹرنیٹ سروسز کو منقطع کر دیا جو مقبوضہ کشمیر میں ممکنہ احتجاج کو دبانے اور ویڈیوز کو پھیلنے سے روکنے کا عمومی حربہ ہیں۔

بھارتی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل سنیل بارٹوال نے کہا کہ ہمارے پاس تینوں ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024