• KHI: Fajr 5:32am Sunrise 6:51am
  • LHR: Fajr 5:09am Sunrise 6:34am
  • ISB: Fajr 5:17am Sunrise 6:44am
  • KHI: Fajr 5:32am Sunrise 6:51am
  • LHR: Fajr 5:09am Sunrise 6:34am
  • ISB: Fajr 5:17am Sunrise 6:44am

بلے کا انتخابی نشان واپس، پی ٹی آئی کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

شائع December 22, 2023
رہنما پی ٹی آئی گوہر خان— فائل فوٹو: ڈان
رہنما پی ٹی آئی گوہر خان— فائل فوٹو: ڈان

پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دیے جانے اور بلا کا انتخابی نشان واپس لینے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن پر ہمارے پہلے دن سے بہت سارے تحفظات تھے اور الیکشن کمیشن جس باریک بینی سے ہمارے کیس کو دیکھ رہا تھا، 175 سیاسی جماعتوں میں سے کسی اور کے کیس کو اس طریقے سے نہیں دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے آئین اور قانون کے تحت الیکشن کرائے تھے، ہر چیز کو اسی مناسبت سے پرکھا تھا اور ہم نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ کونسے رول یا سیکشن کی خلاف ورزی ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے جو پشاور ہائی کورٹ میں جواب فائل کیا، اس میں ایک لفظ نہیں بولا کہ کونسے رول یا شق کی خلاف ورزی ہوئی ہے، پاکستان کے الیکشن ایکٹ 2017 کا کونسے رول یا سیکشن کی خلاف ورزی ہوئی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے سب کچھ آئین اور قانون کے مطابق کیا ہے لیکن یہ فیصلہ ذاتیات پر مبنی ہے، یہ ایک سیاسی فیصلہ ہے اور الیکشن کمیشن نے یہ بلے کا نشان ہم سے لینے کا پہلے سے تہیا کیا ہوا تھا، یہ ایک سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک بڑی پارٹی سے نشان لے کر سارے کے سارے امیدواروں کو آزاد بنا رہے ہیں، اس وقت 70 ریزرو نشستیں قومی اسمبلی میں ہیں، باقی پورے پاکستان میں ملا کر 227 ریزرو نشستیں ہیں اور یہ سیٹیں ان جماعتوں کے پاس جاتی ہیں جن کے پاس نشان ہے اور جو اپنے نشان پر الیکشن لڑتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان 227 ریزرو نشستوں کے امیدواروں کا صدارت اور سینیٹ کے الیکشن میں بہت اہم کردار ہوتا ہے، ان کا وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے انتخاب میں بہت اہم کردار ہوتا ہے، آپ ہمارے 70 ووٹ کسی اور پارٹی کو دے رہے ہیں جو اس کے حقدار ہی نہیں ہیں، صرف سازش یہ ہے کہ ہم سے بلا لے لیں اور ہمارے امیدوار اور ووٹر کنفیوژ ہوں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم اس کیس کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے اور ہمارے پاس پلان بی بھی موجود ہے۔

گوہر خان نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ہم انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آج تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے بلے کا انتخابی نشان واپس لے لیا۔

کارٹون

کارٹون : 19 نومبر 2024
کارٹون : 18 نومبر 2024