اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کی کوئی تجویز زیر غورنہیں، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور نہ ہی اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کی کوئی تجویز زیر غور ہے۔
انڈیپنڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ اس وقت غزہ میں جود صورتحال ہے اس پر پاکستان کو بہت تشویش ہے، فلسطینی عوام کے قتل عام کو بند ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ختم ہونا چاہیے جو پاکستان کا اصولی موقف ہے اور ہم نے ہر فورم پر اس حوالے سے آواز بلند کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہمارا موقف یہی ہے کہ فلسطین کے عوام کو حق خودارادیت ملناہے، ان کی اپنی سرزمین اور خودمختار ریاست ہونی چاہیے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق یہی فلسطینی عوام کا حق ہے اور پاکستان اس سلسلے میں فلسطینی بہن بھائیوں کو ہمیشہ سپورٹ کرتا رہے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور نہ ہی اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کی کوئی تجویز زیر غور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان کے خلاف ایکشن کا سب سے بڑا نتیجہ یہی ہو گا کہ دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہو گی۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم امیدکرتے ہیں کہ نگران افغان حکومت ٹی ٹی پی اور اس سے منسلک دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کرے گی تاکہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استمعال نہ ہو۔