فراڈ کیس میں فواد چوہدری کی درخواستِ ضمانت منظور
انسداد کرپشن کی خصوصی عدالت نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
راولپنڈی کی انسداد کرپشن کی خصوصی عدالت کے جج علی نواز بھکر نے 2 لاکھ روپے مچلکوں کے عوض فواد چوہدری کی ضمانت منظور کی۔
عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر فواد چوہدری کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں ہیں تو اُن کو رہا کردیا جائے۔
واضح رہے کہ 4 نومبر کو فواد چوہدری کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا تھا، اُن کے بھائی فیصل چوہدری نے ’ڈان نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔
5 نومبر کو سابق وفاقی وزیر کو ڈیوٹی مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا، فواد چوہدری کو ظہیر نامی شخص کی جانب سے درج ایف آئی آر میں گرفتار کیا گیا تھا، ایف آئی آر عدالت میں پڑھ کر سنائی گئی۔
پولیس نے عدالت سے 5 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی، تاہم عدالت نے فواد چوہدری کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
7 نومبر کو اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ میں ایک دن کی توسیع کردی تھی۔
10 دسمبر کو فواد چوہدری کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
11 دسمبر کو راولپنڈی کی اینٹی کرپشن عدالت نے 35 لاکھ روپے کے بدعنوانی کیس میں فواد چوہدری کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
15 دسمبر راولپنڈی کی اینٹی کرپشن عدالت نے 35 لاکھ روپے کے بدعنوانی کیس میں فواد چوہدری کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کردی تھی۔
16 دسمبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے جہلم پنڈدادن روڈ کیس میں فواد چوہدری کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے جبکہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے وارنٹ تعمیل کروانے کی اجازت دے دی تھی۔