• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

الیکشن کمیشن اور انتظامیہ میاں صاحب کو دو تہائی اکثریت دینے کے لیے کوشاں ہے، اعتزاز احسن

شائع December 9, 2023
سینئر سیاستدان اعتزاز احسن— فائل فوٹو: ڈان نیوز
سینئر سیاستدان اعتزاز احسن— فائل فوٹو: ڈان نیوز

سینئر سیاستدان اور وکیل الیکشن کمیشن، نگران حکومت اور انتظامیہ میاں صاحب کو دو تہائی اکثریت دینے کی حتمی کوشش کر رہی ہے، نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیراعظم بن گئے ہیں اور انہیں وزیراعظم کا سارا پروٹوکول مل رہا ہے۔

اعتزاز احسن نے ڈان نیوز کے پروگرام دوسرا رخ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے حوالے سے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتخابات میں لیول پلیئنگ فیلڈ ہو گی تو قومی اسمبلی کی نشستوں میں مسلم لیگ(ن) حصہ بہت تھوڑا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح سے چیزیں چل رہی ہیں تو الیکشن کمیشن، نگران حکومت اور انتظامیہ میاں صاحب کو دو تہائی اکثریت دینے کی حتمی کوشش کر رہی ہے البتہ یہ اتنا آسان نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیراعظم بن گئے ہیں، اب رسماً اگر انہیں بنانا ہے تو وہ ایک اور بات ہے، نواز شریف کو وزیراعظم کا سارا پروٹوکول مل رہا ہے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کو خاص سلوک کیا جا رہا ہے، نواز شریف چار سال تک لندن میں تھے، کیا کسی قیدی یا مجرم کو ایسی اجازت ملتی ہے اور پھر ان کے لیے گارنٹی دینے والے شہباز شریف وزیراعظم بن گئے، مسلم لیگ(ن) صرف لاڈلہ ہی نہیں بلکہ لاڈلہ پلس ہے۔

تحریک انصاف سے انتخابات میں ممکنہ طور پر بلے کا نشان چھینے جانے کے خدشے کے حوالے سے اعتزاز احسن نے کہا کہ تحریک انصاف سے بلے کا نشان چھین بھی لیا جائے تو بلے کا نشان کسی اور طریقے سے آ سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے پاس بلے کا نشان رکھنے کے لیے دو تین قانونی آپشن موجود ہیں اور میں نے اس حوالے سے ⁦بیرسٹر گوہر خان کو‬⁩ کچھ مشورے دیے ہیں، دو تین آپشن موجود ہیں لیکن وہ بتانا نہیں چاہ رہا۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ پارٹیوں کو ختم کر سکتے ہیں، وہ بھول گئے کہ ذوالفقار بھٹو کو پھانسی دینے کے باوجود پیپلز پارٹی کیسے تین بار اقتدار میں آئی، کسی کا خاتمہ نہیں ہو سکتا، بے نظیر بھٹو کو شہید کر دیا گیا، وہ اس دنیا سے چلی گئیں اور اسی سال ان کی پارٹی وزیر اعظم اور صدر کے ساتھ اقتدار میں آئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024