• KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am
  • KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:42am Sunrise 7:11am

جنوبی وزیرستان: دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی شہید

شائع December 6, 2023
ضلع چارسدہ کے رہائشی سپاہی احمد علی نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا— فوٹو بشکریہ آئی ایس پی آر
ضلع چارسدہ کے رہائشی سپاہی احمد علی نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا— فوٹو بشکریہ آئی ایس پی آر

خیبر پختونخوا کے جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک سپاہی شہید ہو گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق فوج کی جانب سے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا موثر انداز میں پتا لگانے کے بعد پاک فوج کے دستوں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران ضلع چارسدہ کے رہائشی 26 سالہ سپاہی احمد علی نے دہشت گردوں کے ساتھ بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

انہوں نے کہا کہ علاقے میں پائے جانے والے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے کیونکہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت فراہم کرتی رہیں گی۔

واضح رہے کہ ایک عرصے سے ملک بھر میں بالخصوص خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کی کارروائیاں جاری ہیں جن کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز، رینجرز اور پولیس کے ساتھ مل کر کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

26 نومبر کو جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ آپریشن کرتے ہوئے آٹھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

اس سے قبل 21 نومبر کو شمالی وزیرستان میں ایک دھماکے میں ایک سپاہی نے جام شہادت نوش کیا تھا جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان کے اضلاع میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشنز میں کم از کم تین عسکریت پسندوں کو ہلاک ہو گئے تھے۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ ماہ ریاست مخالف تشدد میں 34 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ ممیں انکشاف کیا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا اس دوران سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا جس میں 51 حملے ہوئے جن میں 54 افراد ہلاک اور 81 زخمی ہو گئے تھے۔

اس کے علاوہ بلوچستان میں کیے گئے نو حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے 15 اہلکاروں سمیت 18 افراد مارے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024