بھارتی فلمیں پاکستانی سنیماؤں میں ضرور لگنی چاہئیں، ہمایوں سعید
اداکار ہمایوں سعید بھارتی فلموں کی نمائش پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی سنیماؤں میں بھارتی فلمیں ضرور لگنی چاہئیں، اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔
یاد رہے کہ سنہ 2019 میں ایسوسی ایشن آف فلم کے نمائش کنندگان نے فیصلہ کیا تھا کہ بھارت کی فلمیں پاکستان میں ریلیز نہیں کی جائیں گی۔
یہ فیصلہ بھارتی جنگی طیاروں کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد کیا گیا تھا۔
2019 کے بعد 4 سال کے عرصے کے دوران پاکستان میں ایک بھی بھارتی فلم باضابطہ طور پر ریلیز نہیں کی جاسکی۔
حال ہی میں ہمایوں سعید نے مزاحیہ پروگرام گپ شپ میں شرکت کی جہاں انہوں نے میزبان واسع چوہدری کے دلچسپ سوالوں کا جواب دیا۔
میزبان کے سوال پر ہمایوں سعید کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی سنیماؤں میں بھارتی فلمیں لگنی چاہئیں، میں کبھی اس کے خلاف نہیں رہا ہوں۔‘
ہمایوں سعید نے کہا کہ ’بھارتی فلم انڈسٹری ایک ہفتے میں دو سے تین فلمیں ریلیز کرتی ہے جبکہ پاکستان میں فلمیں کم بن رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ صرف بولی وڈ نہیں بلکہ ہولی وڈ اور ترکش فلمیں بھی پاکستانی سنیماؤں میں لگنی چاہئیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ سنیماؤں کا رُخ کرتے رہیں۔
اداکار نے مزید کہا کہ ’یہاں ایسا ہوتا ہے کہ ایک اچھی فلم ریلیز ہوتی ہے پھر اس کے پانچ یا چھ ماہ بعد دوسری فلم ریلیز ہوتی ہے، پھر لوگوں کا سنیماؤں میں جانے کا تسلسل برقرار نہیں رہتا۔
پروگرام کے دوران اداکار نے بتایا کہ وہ فلموں کے ساتھ اب ڈراموں میں بھی کام کرنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میرا نیا ڈراما جلد نشر ہوگا جس میں یمنیٰ زیدی کے علاوہ احمد علی بٹ اور عدنان صدیقی بھی ہوں گے‘۔
ہمایوں سعید نے ایک دلچسپ واقعہ سنایا کہ ایک خاتون مداح ان کے گھر آگئی تھیں اور شادی کرنے کے لیے بضد تھیں، انہوں نے بتایا کہ ’8 سال پرانی بات ہے، ایک لڑکی گھر آگئی تھی، کہہ رہی تھی کہ میں شادی کرکے جاؤں گی، میں ڈر گیا تھا، میں نے اس سے کہا کہ میں پہلے سے شادی شدہ ہوں، تو پھر لڑکی نے کہا کہ کوئی بات نہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر بھی میری شادیوں کی عجیب و غریب افواہیں گردش کرتی رہتی ہیں۔
ہمایوں سعید نے بتایا کہ انہیں 19 سال کی عمر میں ایک لڑکی سے دھوکا مل گیا تھا جس کے بعد وہ بہت روئے تھے، لیکن اس وقت ان کی شادی نہیں ہوئی تھی۔